رسائی کے لنکس

امریکہ نے پاکستان کو 35 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ادا کر دیئے


وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور امریکی سفیر اولسن
وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور امریکی سفیر اولسن

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سفیر اولسن سے ملاقات میں اتحادی اعانتی فنڈ کی بقیہ اقساط کے اجرا کے لیے کام کو تیز کرنے کی درخواست بھی کی۔

پاکستان نے کہا ہے کہ اُسے امریکہ کی طرف سے اتحادی اعانتی فنڈ ’’کولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کی مد میں 35 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی رقم مل گئی ہے۔

کولیشن اسپورٹ فنڈ یا اتحادی اعانتی فنڈ کے تحت امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پاکستان کے اخراجات کی ادائیگی کرتا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منگل کی شب امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے ملاقات میں اعانتی فنڈ کے تحت رقم کی ادائیگی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے بقیہ اقساط کے اجرا کے لیے کام کو تیز کرنے کی درخواست بھی کی جس پر سفیر اولسن نے انھیں اس بارے میں جلد عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق سفیر اولسن نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

سفیر اولسن اور اسحق ڈار نے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی اقتصادی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

پاکستانی وزیرخزانہ نے امریکی سفیر کو عالمی مالیاتی فنڈ کے پاکستان سے متعلق جائزہ اجلاس کے بارے میں آگاہ کیا۔

دونوں عہدیداروں نے اپریل کے دوسرے ہفتے میں واشنگٹن میں طے اقتصادی ورکنگ گروپ کے اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اُدھر ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے جامشورو منصوبے کی تکمیل کے لیے پاکستان کو نوے کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔

اس ضمن میں بدھ کو اسلام آباد میں ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے گئے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کی آئندہ آنے والے سالوں میں ترجیح توانائی کے منصوبوں کے لیے عالمی اداروں سے فنڈز کے حصول پر ہو گی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جامشور پروجیکٹ اگرچہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ہے لیکن اُن کے بقول اس کے لیے ایسی جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جس کے ماحول پر منفی اثرات انتہائی کم ہوں گے۔

جامشورو بجلی گھر کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملنے والی رقم سے چھ سو ساٹھ میگاواٹ کے دو یونٹ مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے مربوط اقدامات کر رہی ہے تاکہ کم سے کم وقت میں توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکے۔
XS
SM
MD
LG