رسائی کے لنکس

امریکی ڈرون حملے پر پاکستان کی مذمت


پاکستان نے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں تازہ ترین امریکی ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

وزارتِ خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں حکومت کا موقف دہراتے ہوئے ان امریکی کارروائیوں کو ’’علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی‘‘ قرار دیا گیا ہے۔

’’یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور بین الریاستی تعلقات کے تسلیم شدہ قواعد کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔‘‘

پاکستانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ اسلام آباد اور واشنگٹن میں سفارتی سطح پر اُٹھایا جائے گا۔

شمالی وزیرستان کے انتظامی مرکز میران شاہ کے قریب اتوار کی سہ پہر بغیر ہواباز کے پرواز کرنے والے جاسوس طیارے سے کیے گئے میزائل حملے میں تین مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔

پاکستانی پارلیمان میں رواں ماہ متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد کے بعد یہ پہلا امریکی ڈرون حملہ تھا۔ پارلیمانی قرار داد میں امریکہ اور نیٹو کے ساتھ تعلقات اور قومی سکیورٹی پالیسی کے لیے رہنما اُصول پیش کیے گئے تھے، اور اس میں خصوصی طور پر ڈرون حملوں کی فوری بندش کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کی حکومت قرار داد پر من و عن عمل درآمد کی ہرممکن کوشش کرے گی۔

لیکن پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ پارلیمان نے پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت کو اوباما انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات سے متعلق اپنی سفارشات پیش کی ہیں۔

’’ابھی (امریکہ کے ساتھ) ابتدائی بات چیت ہو رہی ہے، جب کوئی حتمی فیصلے ہوں گے تو پھر ہم اس پر تبصرہ کر سکتے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم گیلانی نے حکومت کے ناقدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات یاد رکھنا بھی ضروری یے کہ پارلیمانی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی عسکریت پسندوں کو بے دخل کیا جائے اور پاکستانی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کی اجازت نا دی جائے۔

مبصرین کا خیال ہے کہ مسٹر گیلانی نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ڈرون حملوں کی بندش کا مطالبہ اُس وقت تک موثر ثابت نہیں ہو سکتا جب تک پاکستان میں غیر ملکی شدت پسندوں کی موجودگی سے متعلق مغربی دنیا کے تحفظات دور نا کر دیے جائیں۔

اطلاعات کے مطابق امریکی حکام نجی حیثیت میں یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ اُن کا ملک ڈرون حملے بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا کیوں کہ یہ شدت پسندوں کے خلاف ایک انتہائی موثر ہتھیار ثابت ہو رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG