رسائی کے لنکس

کراچی میں پاکستان نیوی کے بیس پرحملہ، چار ہلاک


پی این ایس مہران، کراچی میں دھماکے بعد اٹھنے والے شعلے
پی این ایس مہران، کراچی میں دھماکے بعد اٹھنے والے شعلے

پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ مشتبہ عسکریت پسندوں نےاتوارکی شب کراچی میں نیوی کے ایک ایوی ایشن بیس پراچانک حملہ کردیا اوراس کارروائی میں کم ازکم چار افراد ہلاک ہوگئے۔

خودکارہتھیاروں اور دستی بموں سے لیس حملہ آوروں اور بیس پر موجود نیوی کی کمانڈو فورس کے درمیان بہت دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جبکہ عینی شاہدین کےمطابق اس دوران اندر سے کئی زوردار دھماکوں کی آوازیں بھی آتی رہیں۔

اطلاعات کےمطابق پندرہ سےبیس حملہ آورپاکستان بحریہ کےمہران بیس میں موجود تھے اور اُنھوں نے تین ایسے مقامات کو ہدف بنایا جہاں نیوی کےجہاز کھڑے تھے۔


عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اُنھیں بہت دیر تک بیس کے اندر سےفائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں آتی رہیں جبکہ آگ کے شعلے اور دھویں کے بادل آسمان کی طرف اٹھتے دکھائی دے رہے تھے۔

مقامی ٹی وی چینلز پر دکھائے جانے والےمناظر میں رات کی تاریکی کےباوجود آگ کے شعلے اور دھویں کے بادل واضع طور پر نظر آرہے تھے۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہےکہ اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ایک نجی ٹی چینل کےمطابق، نیوی کے چار انجن والے ایک طیارے سے بھی آگ کے شعلے اٹھتے دکھائی دیے۔ حکام کے مطابق یہ P-3 اورین جہاز ہے جسے پاکستان نیوی سمندری حدود کی نگرانی کے لیے استعمال کرتی ہے۔

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کی ہے۔ ” دہشت گردی کی یہ بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پاکستانی حکومت اور عوام کےعزم کو کمزور نہیں کرسکتیں۔“

کراچی میں نیوی کی تنصیبات پر حالیہ دنوں میں یہ تیسرا بڑا حملہ ہے۔

اس سےقبل، 28اپریل کو بحریہ کے افسران کو لےجانے والی ایک بس پر کیے گئے بم حملے میں چار اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ اس واقعہ سے دو روز قبل کراچی میں نیوی کی دو بسوں کو چند منٹ کے وقفے سےنشانہ بنایا گیا تھا، جس میں چار افراد ہلاک اور50سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

دو مئی کو ایبٹ آباد میں اُسامہ بن لادن کے ایک خفیہ امریکی آپریشن میں ہلاکت کے واقعہ کے بعد طالبان عسکریت پسندوں نے اس کا بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی۔ القاعدہ کےسربراہ کی ہلاکت کے بعد سے اب تک ملک میں شدت پسندوں نے کئی ہلاکت خیز کارروائیاں کی ہیں۔

ان میں چارسدہ میں یکے بعد دیگرے دوخودکش بم دھماکوں میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کے90سے زائد اہلکاروں کی ہلاکت، کراچی میں ایک سعودی سفارت کار کا قتل اورپشاور میں دو روز قبل امریکی قونصل خانے کی دو گاڑیوں پر بم دھماکے شامل ہیں، جس میں ایک شخص ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔ امریکی سفارت خانے نے اس حملے میں دو امریکیوں کو معمولی چوٹیں آنے کی تصدیق کی تھی۔

کراچی میں نیوی کے فوجی اڈے پر حملے سے 2009 ء میں راولپنڈی میں پاکستان کی بری فوج کے ہیڈکوارٹر پر حملے کی یاد تازہ ہوتی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ نیوی کی اس حساس تنصیب تک عسکریت پسندوں کا پہنچنا پاکستانی حکام کے لیے یقینا باعث تشویش امر ہے۔

XS
SM
MD
LG