رسائی کے لنکس

کراچی میں کشیدگی برقرار، ہلاکتوں کی تعداد 12


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

کراچی میں تشدد کی تازہ لہر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایک طرف مختلف اُمور پر حکمران جماعت پیپلز پارٹی اور عدلیہ کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے تو دوسری طرف صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے حالیہ متنازع بیانات کے بعد پیپلز پارٹی اور اس کی اہم اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں گذشتہ تین روز کے دوران پرتشدد واقعات میں سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کم از کم ایک درجن افراد کو قتل کر دیا گیا ہے۔

قتل کے یہ واقعات جمعرات کی شب اُس وقت شروع ہوئے جب حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی عہدے داروں نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین دیدار حسین شاہ کی تقرری کو کالعدم قرار دینے کے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا۔

اس اعلان کے بعد سے کراچی کے حالات کشیدہ ہیں اور وقفے وقفے سے ہونے والی فائرنگ سے زخمی ہونے والے متعدد افراد اب بھہ شہر کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ہنگامہ آرائی کے دوران کئی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا جا چکا ہے۔

صوبائی انتظامیہ کی ہدایت کے بعد پولیس اور نیم فوجی سکیورٹی فورس ’رینجرز‘ نے متاثرہ علاقوں میں گشت بڑھا دیا ہے۔

اُدھر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے دیدار حسین شاہ کے خلاف عدالتی فیصلے پر کراچی میں ہڑتال کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی انتظامیہ اور نشریاتی اداروں سے متعلق حکومتی ادارے ’پیمرا‘ سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

اتوار کو ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا واضح جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ ہے۔

کراچی میں کشیدگی برقرار، ہلاکتوں کی تعداد 12
کراچی میں کشیدگی برقرار، ہلاکتوں کی تعداد 12

”میں تمام صوبوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتا ہوں ... اُن کو لوگوں نے منتخب کیا ہے اور اُن کے معاملات کا جواب میں نہیں دے سکتا۔اُن کو اس کا جواب دینے دیں۔“

کراچی میں کشیدگی کے معاملے پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہر میں ہدف بنا کر قتل کے واقعات کے خلاف مشترکہ حکمت عملی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔

کراچی میں تشدد کی تازہ لہر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایک طرف مختلف اُمور پر حکمران جماعت پیپلز پارٹی اور عدلیہ کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے تو دوسری طرف صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے حالیہ متنازع بیانات کے بعد پیپلز پارٹی اور اس کی اہم اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہو گیا ہے۔

صدر آصف علی زرداری، جو حکمران جماعت کے سربراہ بھی ہیں، کراچی میں موجود ہیں جہاں وہ دونوں جماعتوں میں پائی جانے والی کشیدگی کم کرنے کے سلسلے میں ان کے رہنماؤں سے بات چیت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

XS
SM
MD
LG