رسائی کے لنکس

ہنگو: ایف سی کے قافلے پر بم حملہ، چھ اہلکار ہلاک


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

سکیورٹی فورسز کا قافلہ ہنگو سے مناتو جارہا تھا کہ ورمیگی کے علاقے میں سڑک میں نصب بم سے اُسے نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختو نخواہ میں بدھ کو ایک بم حملے میں چھ سکیورٹی اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

حکام کے مطابق فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کا قافلہ ہنگو سے مناتو جارہا تھا کہ ورمیگی کے علاقے میں اس پر نامعلوم شدت پسندوں کی طرف سے دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے قافلے میں شامل ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ اور تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

11 زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے تین اہلکار دم توڑ گئے۔

ایف سی کے قافلے کو جس جگہ نشانہ بنایا گیا وہ قبائلی علاقے کرم ایجنسی کی حدود میں ہے جہاں پہلے بھی شدت پسند سکیورٹی فورسز پر جان لیوا حملے کرتے رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ سکیورٹی فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہنگو کے سرحدی علاقے میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان ایک ماہ کے لیے فائر بندی کا اعلان کرچکی ہے جس کے جواب میں حکومت نے شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں روکنے کا فیصلہ کیا۔

بعض ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اس واقعے کی ذمہ داری انصار المجاہدین نامی ایک شدت پسند تنظیم نے قبول کی ہے۔

دریں اثناء افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے خیبر میں جمرود سے دو افراد کی بوری بند لاشیں ملی ہیں جنہیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔ ان افراد کا تعلق پشاور سے بتایا جاتا ہے لیکن ان کی ہلاکت کے اسباب کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

پشاور ہی میں بدھ کو ایک پولیس ناکے پر نامعلوم مسلح افرد نے فائرنگ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کردیا جب کہ چارسدہ میں ایک دستی بم حملے میں بھی ایک شخص مارا گیا۔
XS
SM
MD
LG