رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: بم حملے میں کم ازکم چار سکیورٹی اہلکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سکیورٹی فورسز کے قافلے کو بنوں اور میران شاہ کے درمیان نیم قبائلی علاقے کجھوری میں دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر بم حملے میں کم ازکم چار سکیورٹی اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے۔

مقامی حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز کے قافلے کو بنوں اور میران شاہ کے درمیان نیم قبائلی علاقے کجھوری میں دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں اہلکاروں اور مشتبہ شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے لیکن ان کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں شمالی وزیرستان اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز پر شدت پسندوں کے حملوں میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔

گزشتہ منگل کو بھی شمالی وزیرستان ہی کے علاقے سید گئی میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی کو بارودی مواد سے نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں کم ازکم چار اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

افغان سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقے طالبان شدت پسندوں کی آماجگاہ تصور کیے جاتے ہیں جو اکثر یہاں موجود سکیورٹی فورسز پر حملوں کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

اسی اثناء میں قبائلی علاقے اورکزئی میں مشتبہ شدت پسندوں کےخلاف جاری فوجی کارروائی میں تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔ ڈبوری کے علاقے میں ہونے والی اس جھڑپ میں تین اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
XS
SM
MD
LG