رسائی کے لنکس

پاکستان: مون سون بارشوں کے باعث مزید نقصانات کا خدشہ


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اب تک 93 افراد ہلاک جب کہ قریباً 85 ہزار متاثر ہو چکے ہیں۔

پاکستان کے بیشتر علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے کئی دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث بعض دیہات زیرِ آب بھی آ گئے ہیں۔

آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی‘ (این ڈی ایم اے) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے اب تک 93 افراد ہلاک جب کہ قریباً 85 ہزار متاثر ہو چکے ہیں۔

بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 2,300 سے زائد مکانات منہدم اور کم و بیش 1,800 کو جزوی نقصان بھی پہنچا ہے۔

سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے والے ادارے ’فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن‘ کا کہنا ہے کہ بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے والے دریائے چناب میں گزشتہ شب ریلہ آنے سے اس دریا میں مختلف مقامات پر اُنچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔

کمیشن کے چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ دریائے چناب کے علاوہ دریائے کابل میں بھی سیلاب کی صورتِ حال ہے۔

’’(صوبہ پنجاب میں) سیالکوٹ، وزیرآباد اور گجرانوالہ میں بعض علاقے زیرِ آب آئے ہیں اور مزید نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخواہ میں خاص کر پاراچنار اور چارسدہ سے متصل علاقے دریائے کابل میں سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔‘‘

محمد ریاض نے بتایا کہ صوبہ بلوچستان اور سندھ کے بعض حصوں میں گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے۔

’’جیکب آباد اور بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں اور سکھر سمیت صوبہ سندھ کے کچھ حصوں میں بھی آج موسلادھار بارش ہوئی ہے ... اتنی بارش ہوئی ہے تو یقیناً آبادی والے علاقوں اور نالوں میں فلیش فلڈ کی صورتِ حال بن سکتی ہے۔‘‘

مزید برآں وزیرِ اعظم نواز شریف نے تمام صوبائی حکومتوں کو سیلاب سے متعلق صورتِ حال پر مسلسل نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے ایسے علاقوں کے رہائشوں کو بروقت انتباہ جاری کرنے کا کہا ہے جو ممکنہ سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

سرکاری بیان کے مطابق اُنھوں نے این ڈی ایم اے اور دیگر ذیلی اداروں کے درمیان موثر رابطے پر بھی زور دیا تاکہ بوقتِ ضرورت سیلاب متاثرین کو بھرپور مدد فراہم کی جا سکے۔

این ڈی ایم اے کے سربراہ سعید علیم یہ کہہ چکے ہیں کہ آفات سے نمٹنے کے لیے صوبائی سطح پر قائم اداروں کی مربوط منصوبہ بندی کی بدولت اُن اداروں کو فی الوقت بیرونی امداد کی ضرورت نہیں، تاہم اقوام متحدہ نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے درخواست موصول ہونے کی صورت میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔

پاکستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ ستمبر کے وسط تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
XS
SM
MD
LG