اسلام آباد —
پاکستان میں ہفتہ کو قومی سطح پر ’ورکنگ ویمن ڈے‘ یا ملازمت پیشہ خواتین کا منایا گیا جس کا مقصد اقتصادی ترقی میں خواتین کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔
اس دن کی مناسبت سے خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مختلف تنظیموں کی طرف سے تقاریب کا اہتمام بھی کیا گیا۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اس دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی جمہوری حکومت خواتین کو سماجی زندگی میں مساوی شراکت دار بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔
سرکاری طور پر جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پوری دنیا میں اور خاص طور پر پاکستان میں خواتین مختلف سطح پر امتیازی سلوک اور استحصال کا شکار ہوتی رہی ہیں۔ ایسے میں جب ہم مساوات پر مبنی معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں تو اس صورتحال کو ہر صورت تبدیل کیا جانا چاہیے۔
مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ کئی باصلاحیت پاکستانی خواتین نے عالمی شہرت حاصل کی اور ملک کے لیے اعزازات حاصل کیے۔
پاکستان میں کام کرنے والی خواتین (ورکنگ ویمن) کے حقوق کے تحفظ اور ان کے لیے جائے کار کو موافق بنانے کے لیے قانون سازی بھی کی گئی لیکن غیر جانبدار ماہرین کا کہنا ہے کہ قوانین پر موثر عملدرآمد سے ہی خواتین کو ترقی کے دھارے میں لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
گلوبل اکنامک فورم کے مطابق معاشی سرگرمیوں میں خواتین کے حصے کے لحاظ سے 135 ممالک میں پاکستان کا نمبر 134 واں ہے۔
اس دن کی مناسبت سے خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مختلف تنظیموں کی طرف سے تقاریب کا اہتمام بھی کیا گیا۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اس دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ان کی جمہوری حکومت خواتین کو سماجی زندگی میں مساوی شراکت دار بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔
سرکاری طور پر جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پوری دنیا میں اور خاص طور پر پاکستان میں خواتین مختلف سطح پر امتیازی سلوک اور استحصال کا شکار ہوتی رہی ہیں۔ ایسے میں جب ہم مساوات پر مبنی معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں تو اس صورتحال کو ہر صورت تبدیل کیا جانا چاہیے۔
مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ کئی باصلاحیت پاکستانی خواتین نے عالمی شہرت حاصل کی اور ملک کے لیے اعزازات حاصل کیے۔
پاکستان میں کام کرنے والی خواتین (ورکنگ ویمن) کے حقوق کے تحفظ اور ان کے لیے جائے کار کو موافق بنانے کے لیے قانون سازی بھی کی گئی لیکن غیر جانبدار ماہرین کا کہنا ہے کہ قوانین پر موثر عملدرآمد سے ہی خواتین کو ترقی کے دھارے میں لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
گلوبل اکنامک فورم کے مطابق معاشی سرگرمیوں میں خواتین کے حصے کے لحاظ سے 135 ممالک میں پاکستان کا نمبر 134 واں ہے۔