رسائی کے لنکس

فوج زرداری سے چھٹکارے کی خواہاں: رپورٹ


فوج زرداری سے چھٹکارے کی خواہاں: رپورٹ
فوج زرداری سے چھٹکارے کی خواہاں: رپورٹ

ایک برطانوی خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی طاقتور فوج ملک کے غیر مقبول صدر آصف علی زرداری سے عاجز آچکی ہے اور صدارت سے ان کی رخصتی چاہتی ہے۔

'رائٹرز' نے جمعرات کی شب جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں پاک فوج کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ پاک فوج آصف علی زرداری کو منصبِ صدارت سے قانونی طریقے سے ہٹانا چاہتی ہے اور اس مقصد کے لیے فوج کا اقتدار پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

برطانوی ایجنسی نے پاک فوج کے ایک عہدیدار کی شناخت ظاہر کیے بغیر اس سے یہ بیان منسوب کیا ہے کہ صدر زرداری سے صرف عوام اور حزبِ اختلاف ہی نہیں بلکہ حکومت میں شامل افراد تک نالاں ہیں۔

ایجنسی کےمطابق فوجی ذریعہ کا کہنا ہے کہ ان حالات کےباوجود صدر کی رخصتی کے لیے فوج کی جانب سے کوئی منصوبہ نہیں بنایا جارہا کیوں کہ، ذریعہ کے بقول، ایسا کرنا انتہائی غیر مقبول ہوگا۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے رابطہ کرنے پر پاک فوج کے ترجمان نے خبر پر تبصرے سے انکار کردیا۔

مذکورہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 'میمو گیٹ' اسکینڈل کے معاملے پر سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت مقدمے میں پاک فوج اور حکومت نے متضاد موقف اختیار کیا ہے جس کی وجہ سے ریاست کے دونوں اداروں کے درمیان بظاہر کشیدگی پائی جاتی ہے۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے عدالت میں جمع کرائے گئے اپنے بیان میں 'میمو' کو ایک حقیقت قرار دیتے ہوئے عدالت سے اس کی تحقیقات کی استدعا کی ہے جب کہ وفاق کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں 'میمو' کو جھوٹی دستاویز قرار دیتے ہوئے اسے جمہوریت کے خلاف سازش قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آئین کی رو سے مسلح افواج وزارتِ دفاع کے ماتحت ہیں اور صدرِ مملکت ان کے 'کمانڈر ان چیف' ہیں ۔

لیکن گزشتہ شب عدالت ِ عظمیٰ میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری بیان میں وزارتِ دفاع نے موقف اختیار کیا تھا کہ پاک فوج اور اس کے خفیہ ادارے 'آئی ایس آئی' کے آپریشنل معاملات پر وزارت کا کنٹرول نہیں ہے، لہذا وہ 'میمو گیٹ' اسکینڈل پر فوج کی جانب سے کوئی وضاحت یا جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

فوج اور حکومت کے درمیان اختلافات سنگین ہوجانے کی قیاس آرائیوں کو اس وقت مزید تقویت ملی جب جمعرات کو ایک تقریب اور بعد ازاں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بالواسطہ طور پر فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاست کے اندر ریاست قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور فوج سمیت تمام ادارے پارلیمان کو جواب دہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG