رسائی کے لنکس

سیلاب زدگان کی امداد کے لیے کرکٹرز بھی میدان میں


سیلاب زدگان کی امداد کے لیے کرکٹرز بھی میدان میں
سیلاب زدگان کی امداد کے لیے کرکٹرز بھی میدان میں

پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب سے متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی مدد کے لیے جہاں حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ ملکی و بین الاقوامی فلاحی تنظیمیں سرگرمِ عمل ہیں، وہیں معاشرے کے ہر طبقہ اور شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد بھی انفرادی اور اجتماعی سطح پر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس سرگرمی میں تازہ ترین اضافہ پاکستانی کرکٹرز کی طرف سے دیکھنے میں آیا ہے جنھوں نے منگل کے روز سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی خاطر میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کی جانب سے متاثرینِ سیلاب کی امداد کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی غرض سے انگلینڈ میں ایک نمائشی میچ کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے جس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستانی حکام انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ سے مذاکرات میں مصروف ہیں۔ مذکورہ میچ پاکستان کی قومی ٹیم اور دیگر اقوام کے ٹاپ کھلاڑیوں پر مشتمل انٹرنیشنل الیون کے درمیان کھیلا جائے گا جس سے حاصل شدہ تمام آمدنی متاثرینِ سیلاب کی امداد و بحالی پہ خرچ کی جائے گی۔

ٹیم ذرائع کے مطابق بورڈ حکام نے مذکورہ میچ کے انعقاد کے لیے دبئی اسپورٹس سٹی کے عبدالرحمن بختیار سے بھی مدد طلب کی ہے جو پاکستان کرکٹ کے سرپرستوں میں سے ہیں اور ماضی میں بھی اس طرح کی سرگرمیوں میں تعاون کرتے رہے ہیں۔ پاکستانی ٹیم کے ایک آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اگر یہ میچ کسی وجہ سے انگلینڈ میں منعقد نہ ہوسکا تو دبئی کو متبادل وینیو کے طور پر منتخب کرنے کی بھی تجویز زیرِ غور ہے۔

تاہم پی سی بی حکام کو یقین ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ سے ان کے معاملات آئندہ چند دنوں میں بخوبی طے پاجائیں گے جس کے بعد مذکورہ میچ کی تاریخ اور ٹیموں کا اعلان کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم پہلے ہی انگلینڈ میں موجود ہے جہاں اسے چار ٹیسٹ پہ مبنی سیریز کے علاوہ پانچ ون ڈے میچز اور دو ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلنے ہیں۔

منگل کے روز انگلینڈ کے دورے پہ موجود پاکستان کرکٹ ٹیم اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک کروڑ دس لاکھ روپے سے زیادہ کی رقم سیلاب زدگان کی امداد کے لیے قائم سرکاری فنڈ میں دینے کا اعلان بھی کیا گیا۔ کرکٹ بورڈ کے اعلامیہ کے مطابق یہ رقم چیئرمین بورڈ اعجاز بٹ، پی سی بی کے اسٹاف، قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی جانب سے دیے جانے والے عطیے پر مشتمل ہے جو ان کی جانب سے "قوم کو درپیش اس آزمائش کے گھڑی میں ان پرعائد ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کی ایک کوشش ہے"۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے دیا جانے والا عطیہ امدادی سرگرمیوں کی ایک کڑی ہے اور بورڈ متاثرین ِسیلاب کی بحالی کے لیے مزید کوششیں اور امداد مستقبل میں بھی جاری رکھے گا۔

پاکستانی کھلاڑیوں کی ان اجتماعی سرگرمیوں کے علاوہ پاکستان کی ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی اور پاکستانی شہریت کے حامل آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل ایمپائر علیم ڈار بھی سیلاب زدگا ن کی امداد کے لیے ذاتی سطحوں پر سرگرمِ عمل ہیں۔

شاہد آفریدی نے گزشتہ ہفتے صوبہ خیبر پختونخواہ میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ضلع نوشہرہ اور سندھ کے شہر سکھر کے دورے کیے جن کے دوران انہوں نے سیلاب زدگان کے درمیان امدادی سامان اور رقومات تقسیم کیں۔ قبل ازیں آفریدی نے سیلاب زدگان کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی غرض سے متحدہ عرب امارات کا دورہ بھی کیا، جہاں سے ان کے مطابق وہ "سیلاب زدگان کی امداد کے لیے خاطر خواہ رقم اکٹھی کرنے میں کامیاب ہوئے "۔

آفریدی ممکنہ طور پر اگلے ماہ انگلینڈ میں کھیلے جانے والی پانچ ون ڈے میچز کی سیریز میں پاکستان کی قیادت کرینگے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے طے شدہ دورے سے ایک ہفتہ پہلے ہی انگلینڈ پہنچ کر وہاں مقیم مخیر پاکستانیوں کے تعاون سیلاب زدگان کے لیے چیئریٹی ڈنرز اور دیگر سرگرمیاں منعقد کریں گے تاکہ متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے مزید فنڈ جمع کیا جاسکے۔

پاکستانی ایمپائر علیم ڈار بھی سیلاب زدگان کی امداد کے لیے جاری سرگرمیوں میں بھرپور جذبے سے شریک ہیں اور انہوں نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے خود کو ملنے والا صدارتی تمغہ ء حسنِ کارکردگی بھی سیلاب زدگان کی نذر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

علیم ڈار نے گزشتہ دنوں لاہور میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے گھر گھر جا کر سیلاب زدگان کی امداد کے لیے فنڈ اور امدادی سامان اکٹھا کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بنگلہ دیش میں مقیم اپنے بھائی اور آسٹریلیا، ہندوستان، انگلینڈ اور دیگر ممالک میں موجود اپنے ذرائع اور جان پہچان کے لوگوں سے سیلاب زدگان کے بحالی میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔

XS
SM
MD
LG