رسائی کے لنکس

عدن سے 180 پاکستانیوں کا انخلاء


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے دوست ملک چین نے محصور پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے اپنا بحری جہاز یمن کے ساحلی شہر عدن بھیجا تھا جہاں سے جمعرات کی صبح وہ 180 پاکستانیوں کو لے کر جبوتی کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔

یمن میں محصور پاکستانیوں کا ایک اور گروپ بحفاظت عدن سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان کے دوست ملک چین نے محصور پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے اپنا بحری جہاز یمن کے ساحلی شہر عدن بھیجا تھا جہاں سے جمعرات کی صبح وہ 180 پاکستانیوں کو لے کر جبوتی کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔

براعظم افریقہ میں واقع جبوتی سمندری راستے سے یمن سے نزدیک ترین ملک ہے۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ جبوتی کی حکومت نے پاکستانیوں کے انخلا کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس سلسلے میں ایتھوپیا میں پاکستان کے سفیر نے جبوتی میں کیمپ آفس بھی قائم کیا ہے۔

امید ہے کہ یہ بحری جہاز جمعرات کو نصف شب کے بعد جبوتی پہنچے گا جس کے بعد پاکستان کی قومی ائیر لائن ’پی آئی اے‘ کا ایک طیارہ ان افراد کو وطن واپس لائے گا۔ عدن سے ان کو اس لیے نہیں نکالا جا سکا تھا کیونکہ عدن کے تمام ہوائی راستے بند ہیں۔

پاکستانی بحریہ کا بھی ایک جہاز یمن کے ساحلی شہر موکالا پہنچ گیا ہے جہاں سے وہ باقی محصور پاکستانیوں کو واپس لائے گا۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ کے مطابق یمن میں جنگ شروع ہونے سے قبل وہاں 3,000 پاکستانی مقیم تھے۔

جنگ شروع ہونے سے قبل پاکستانی سفارت خانے نے وہاں مقیم پاکستانیوں کو کئی سفری انتباہ جاری کیے جن کے بعد ایک اندازے کے مطابق 2,000 پاکستانی پہلے ہی یمن چھوڑ چکے تھے۔

باقی 1,000 میں سے 500 کو پی آئی اے کا طیارہ اتوارکی رات یمن کے شہر حدیدہ سے لایا تھا جبکہ دیگر پاکستانی شہریوں کی واپسی کے لیے پڑوسی ممالک کے ساتھ مل کر کوششیں کی جا رہی ہیں۔

پاکستان کے وزیرِاعظم نواز شریف کو یمن سے پاکستانیوں کے انخلاء کے لیے کی جانے والی کوششوں سے مسلسل آگاہ رکھا جا رہا ہے اور ایک سرکاری بیان کے مطابق جمعرات کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی وزیراعظم کو تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

XS
SM
MD
LG