رسائی کے لنکس

ریاستی اداروں کے درمیان تصادم کا امکان مسترد


Supporters of the Muslim Brotherhood welcome tanks arriving outside the Egyptian presidential palace in Cairo, December 6, 2012.
Supporters of the Muslim Brotherhood welcome tanks arriving outside the Egyptian presidential palace in Cairo, December 6, 2012.

وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ریاستی اداروں کے درمیان کسی قسم کے تصادم کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب ہی ادارے ہم آہنگی اور مطابقت کے ساتھ کام کررہے ہیں۔

ہفتے کے روز صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت حکومت،فوج اور عدلیہ سمیت تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کررہے ہیں تاہم وزیراعظم نے متنبہ کیا کہ اگر ان میں سے کوئی بھی اپنی حدود سے تجازو کرتا ہے تو یہ تصادم کا سبب بن سکتا ہے۔

وزیراعظم گیلانی کہا تھا کہ ”جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ریاست کے ستونوں کے درمیان شگاف ہیں انھیں دکھا دیا جائے گا کہ ہم منظم ہیں“

ریاستی اداروں کے درمیان اختلافات اور تصادم کے امکانات سے متعلق قیاس آرائیوں نے اس ہفتے نوڈیرو میں صدر آصف علی زرداری کے اس بیان کے بعد زور پکڑا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت اور ملک کے خلاف ایک سازش کی جارہی ہے۔صدر نے اگرچہ اپنے خطاب میں ان عناصر کی نشان دہی نہیں کی تھی جو ان کے بقول سازش کررہے ہیں تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق ان کا اشارہ فوج،عدلیہ،میڈیا اور اپنے سیاسی مخالفین کی طرف تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت پر اعتماد ہے کہ اسے عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے اور اسے حمایت کو لے کر اپنا پانچ سالہ مینڈیٹ مکمل کرے گی۔ انھوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سابق فوجی صدر کے دور میں کی گئی متنازع سترہویں آئینی ترمیم کے خاتمے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے جس کے تحت تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے پر پابندی کے علاوہ صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

انھوں نے یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی نے آئین کو اپنی اس اصل شکل میں بحال کرنے کا عزم کررکھا ہے جو پارٹی کے بانی ذوالفقار بھٹو کے دور میں 1973ء میں تشکیل پایا تھا۔

وزیراعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ سترہویں آئینی ترمیم کے خاتمے کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی اپنا کام کررہی ہے اور وہی اس کام کے حوالے سے حتمی ڈیڈ لائن دے سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG