رسائی کے لنکس

شام میں داعش کے خلاف نئی حکمت عملی ناگزیر: تجزیہ کار


فائل
فائل

علی اکبر مرزا نے کہا ہےکہ پیرس حملوں، معرکے صحرائے سینا میں روس کے طیارے کی بم دھماکے میں تباہی اور لبنانی اور مشرق وسطیٰ میں دوسرے مقامات پر دہشت گرد کارروائیوں کے بعد انتہاپسند گروپ داعش کے خلاف حکمت عملی کو مربوط اور مؤثر بنانے کے لیے تبدیلیاں ناگزیر ہیں

نیویارک میں مقیم ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک سرگرم کارکن کا کہنا ہے کہ اوباما انتظامیہ، بقول اُن کے، ’شام میں اپنی حکمت عملی کا ازسرنو جائزہ لے رہی ہے‘۔

اردو سروس کے پروگرام جہاں رنگ میں براہ راست شرکت کرتے ہوئے، علی اکبر مرزا نے میزبان نفیسہ ہودھ بھائے کو بتایا کہ اس کا مقصد داعش کے خلاف ایک نیا عالمی اتحاد تشکیل دینا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ پیرس حملوں، معرکے صحرائے سینا میں روس کے طیارے کی بم دھماکے میں تباہی اور لبنانی اور مشرق وسطیٰ میں دوسرے مقامات پر دہشت گرد کارروائیوں کے بعد انتہاپسند گروپ داعش کے خلاف حکمت عملی کو مربوط اور مؤثر بنانے کے لیے تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:

جہاں رنگ: داعش کے خلاف ممکنہ اتحاد
please wait

No media source currently available

0:00 0:16:25 0:00

XS
SM
MD
LG