رسائی کے لنکس

افغانستان میں کامیابی کا راستہ ؟


افغانستان میں دہشت گردی پر قابو پانے کے سلسلے میں وہاں امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریس نے پاکستان میں جنرل اشفاق پرویز کیانی سے اپنی حالیہ ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں طالبان کو پسپا کرنے میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔ ایسے میں جب کہ القاعدہ اور انتہا پسند گروپوں کے خلاف جاری امریکی کارروائی کو اب نو برس ہونے والے ہیں، دفاعی ماہرین اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ افغانستان میں کامیابی کس طرح حاصل کی جاسکتی ہے۔

ان دنوں اتحادی افواج قندھار میں طالبان کے خلاف ایک بڑے آپریش کی تیاری کر رہی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب طالبان کے حملوں میں بھی شدت آ رہی ہے۔

موجودہ سال کے دوران افغانستان میں اب تک 350 کے قریب غیر ملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ نیٹو اپنے اس عزم کا اظہار کرچکا ہے کہ افغانستان کا مشن پورا ہونے تک رکن ممالک کی افواج وہاں موجود رہیں گی،لیکن وہ ہمیشہ کے لیے وہاں نہیں رک سکتیں۔ یعنی افغان حکومت اور فوج کو جلد از جلد اس قابل بنایا جائے تاکہ وہ خود اپنے ملک کا انتطام سنبھال سکیں۔

ایمسیڈر اسٹورٹ ہالی ڈے کا کہنا ہے کہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ افغان عوام کوایسے ملک یا ادارے قائم کرنے کی ترغیب دی جائے جیسا ہم چاہتے ہیں۔

ایمبسڈر اسٹورٹ ہالی ڈے بش انتظامیہ کے رکن تھے اور11 ستمبر 2001 ءکے حملوں کے بعد انہیں یہ ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ ملک کے دفاعی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے تیار کریں۔ وہ کہتے ہیں کہ افغان عوام میں مستقبل کی امید پیدا کرنا ہوگی۔اور وہ اس طرح کہ عام افغان کو امید کی روشنی دکھائی جائے کہ وہ تعلیم ، روزگار اور زندگی کی دیگر سہولتیں حاصل کرسکتے ہیں۔اور انہیں بتایا جائے کہ ان کا قبائلی نظام عظیم ہے اور انہیں اس پر فخر کرنا چاہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ آیا افغانستان میں نیٹو افواج کے نئے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریس فوجی کاروائی کےراہنما اصولوں میں کوئی تبدیلی لائیں گےیا نہیں۔

افغانستان رائٹس مانیٹر ایک آزاد تنظیم ہے جوافغانستان میں شخصی حقوق پر نظر رکھتی ہے۔ اس تنظیم کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق سال 2010 ءمیں جنوری سے جون کے دوران 661 عام شہری طالبان کے حملوں میں مارے گئے ،جبکہ امریکہ اور اتحادی افواج کے حملوں کے نتیجے میں مزید 210 عام افغان شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ افغان شہری ان ہلاکتوں کے خلاف احتجاج بھی کر رہے ہیں۔

سٹورٹ ہالی ڈے کہتے ہیں کہ جنرل پیٹریس کو افغان عوام کو اس جنگ میں اپنے ساتھ شریک کرنا ہو گا۔ ماہرین کے مطابق افغانستان کے حالات میں بہتری لانے کے لیے ضروری ہے کہ وہاں کی مرکزی حکومت اور قبائلی راہنماوں کو ایک مشترکہ اور مربوط پالیسی کے ذریعے یک جا کیا جائے۔

XS
SM
MD
LG