رسائی کے لنکس

مشکل کی اِس گھڑی میں ہم پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں: کیری


امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’اِس دہشت گرد حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان نے تمام با ضمیر لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، جس کی ہم سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں‘

امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے کہا ہے کہ پشاور کے اسکول پر حملے میں بچوں کی بڑی تعداد کی ہلاکت ایک انتہائی المناک دہشت گردی ہے، اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اس گھناؤنے حملے میں ملوث انتہا پسندوں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’مشکل کی اِس گھڑی میں ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ہم اُن کی ہر طرح سے مدد کرنے کے لیے تیار ہیں‘۔

اُنھوں نے یہ بات منگل کو لندن میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کے دوران، ایک بیان میں کہی۔

بقول اُن کے، ’مجھے اِس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ یہ کتنی مشکل بات ہے کہ آپ بچوں کو پڑھنے، مستقبل سنوارنے اور مواقع سے فائدہ اٹھانے کی تیاری کرنے کے لیے باہر بھیجیں، اور ایسا المناک سانحہ پیش آئے‘۔

’آج یہ بچے ہم میں موجود نہیں۔ اُنھیں طالبان قاتلوں نے ذبح کر دیا ہے، جو زمانہ جاہلیت اور قرون سطیٰ کی سوچ کے حامل ہیں۔ اور والدین اپنے بچوں کو جن خطوط پر تیار کر رہے تھے، وہ سوچ طالبان کی گھٹیہ سوچ کے برخلاف ہے‘۔

کیری نے کہا کہ ’یہ نا گفتہ بہ حالت ہے۔ اسکول جاتے وقت، کوئی بھی سوچ نہیں سکتا تھا کہ ہنستے کھیلتےیہ بچے ایمبولینس میں، لوٹیں گے تو زندہ نہیں ہوں گے یا زخمی حالت میں واپس آئیں گے‘۔

وزیر خارجہ نے وزیر اعظم نواز شریف کے الفاظ دہرائے، جن میں اُنھوں نے کہا تھا کہ ’یہ میرے ہی بچے ہیں۔ دراصل، یہ میرا ہی نقصان ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’آپ کا تعلق کسی بھی علاقے سے ہو۔ آپ کہیں بھی رہتے ہوں۔ یہ آپ کے اپنے بچے ہیں۔ یہ دنیا بھر کا نقصان ہے‘۔

کیری نے کہا کہ ’اِس دہشت گرد حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان نے تمام با ضمیر لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، جس کی ہم سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’اِس بربریت میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے‘۔

اِس سلسلے میں، اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کے عوام کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں، اور ہم اُن کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’پشاور اور سڈنی کے حملے، جو مقامی سطح پر خطرناک تھے، وہ در اصل عالمی سطح پر بھی اتنے ہی دردناک ہیں‘۔

XS
SM
MD
LG