رسائی کے لنکس

جنرل پیٹریاس کی پاکستانی سیاسی او رعسکری قیادت سے ملاقاتیں


جنرل پیٹریاس کی پاکستانی سیاسی او رعسکری قیادت سے ملاقاتیں
جنرل پیٹریاس کی پاکستانی سیاسی او رعسکری قیادت سے ملاقاتیں

امریکی سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے منگل کے روز راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے سربراہ سے ملاقات کی جس میں پیشہ وارانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی جنرل پاکستان کے دوروزہ دورے پر پیر کو پاکستان آئے تھے۔

ایک روز قبل وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جنرل پیٹریاس سے ملاقات میں شدت پسندی سے متاثرہ علاقوں میں فوجی آپریشن اور تعمیر نو کے کاموں کے درمیان وقفے کوکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایساکرنے سے امن واستحکام کے قیام کے عمل پر لوگوں کا اعتماد بڑھے گا۔

اس ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ طویل المدت سٹریٹیجک تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ یہ بامعنی ہوں تاکہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان اعتماد کے فقدان کو دور کر کے تمام شعبوں میں قریبی تعلقات کو استوار کیا جائے۔

وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام قائم ہو اور اس مقصد کے حصول کے لیے ان کا ملک افغان فوج اور سکیورٹی اہلکاروں کو تربیت دینے کے لیے تیا ر ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اپنی مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے پر زیادہ توجہ دینا چاہتا ہے تاکہ کم سے کم وقت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔

سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل پیٹریاس نے شدت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستانی سکیورٹی فورسز ، فوج اور عوام کے عزم و قربانیوں کو سراہا۔ انھوں نے وزیر اعظم گیلانی کو یقین دہانی کرائی کے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اٹھنے والے فوجی اخراجات کی پاکستان کو جلد سے جلد ادائیگی کر دی جائے گی۔

امریکی جنرل نے اعتراف کیا کہ جن علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز نے کارروائیاں مکمل کر لی ہیں وہاں تعمیر نو کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے مختلف ممالک کی طرف سے بلاتاخیر بین لاقوامی حمایت ہونی چاہیے۔

XS
SM
MD
LG