رسائی کے لنکس

پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ مشکلات کا باعث: تجزیہ کار


پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ مشکلات کا باعث: تجزیہ کار
پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ مشکلات کا باعث: تجزیہ کار

پیٹرولیم ایسو سی ایشن کے صدر، سمیع خان نے کہا ہے کہ ایسے میں جب کہ مہنگائی اور بے روزگاری انتہا کو پہنچ چکی ہے، حکومتِ پاکستان کی طرف سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا بوجھ بڑھانے والا اقدام ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں اُنھوں نےالزام لگایا کہ پاکستان میں معیشت پر ضروری توجہ نہیں جارہی ہے۔

سمیع خان نے کہا ہےکہ تیل کی قیمت بڑھانے سے ساری اشیا پر اثر پڑا ہے، کون سی چیز ایسی ہے جس کی قیمتیں نہیں بڑھیں؟ ’ابھی 24گھنٹے نہیں گزرے کہ پھل اور ترکاری تک کی قیمتیں بڑھنا شروع ہو گئی ہیں۔‘

بین الاقوامی منڈی میں اتارچڑھاؤ اور حکومت کی طرف سے سبسڈی دینےکے معاملے پر سوال میں اُنھوں نے کہا کہ سبسڈی دیے جانے سے متعلق بات درست نہیں۔ اُن کے بقول، آج اخبار میں اشتہار آیا ہے کہ بھارت میں تیل کی قیمتیں پاکستان سے زیادہ ہیں۔

سمیع خان نے کہا کہ زیادہ موزوں بات یہ ہوتی کہ اُن شعبوں پر نیا ٹیکس لگایا جاتا جو ٹیکس نیٹ پر نہیں ہیں۔ اُن کے الفاظ میں حکومت کو کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا ورنہ اتنی قیمت پر پیٹرول خرید کر گزارہ مشکل ہوجائے گا۔

اجتماعی سماجی سائنس سے متعلق تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر اسد سعید نے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان اپنی ضروریات کا 85فی صد پیٹرول درآمد کرتا ہے، اور مشرقِ وسطیٰ کی اِس وقت کی صورتِ حال کے پیشِ نظر تیل کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ اُن کے بقول، پیٹرول کی قیمت نہ بڑھانا کوئی حل نہیں ہے۔

اُن کے بقول، ’اگر پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح زیادہ ہوتی تو پھر آپ کسی حد تک تیل کی قمیتوں میں اضافے کا مقابلہ کرسکتے تھے، لیکن معیشت ایسی نہیں ہے، مارکیٹ اکانومی میں ایسا نہیں کیا جاسکتا۔ جو ملک خود تیل پیدا نہیں کرتا، اُس میں ایسا ہی ہوتا ہے۔‘

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG