رسائی کے لنکس

سوڈان میں مصر کے فرعون کے مجسّمے کی دریافت


تہارقہ کا ایک اور مجسمہ جو برٹش میوزیم لندن میں ہے
تہارقہ کا ایک اور مجسمہ جو برٹش میوزیم لندن میں ہے

ماہرینِ آثارِ قدیمہ کا کہنا ہے کہ انہیں سوڈان میں مصر کے ایک فرعون کا سنگِ خارا (گرینٹ) کا بنا ہوا بہت بڑا مجسمہ ملا ہے جو کہ مصر سے جنوب میں اتنے طویل فاصلے پر دستیاب ہونے والا اس قسم کا پہلا مجسمہ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایک ٹن وزنی یہ مجسمہ فرعون تہارقہ کا ہے جو 690 قبل مسیح میں تخت نشیں ہوا تھا اور جس نے سوڈان سے فلسطین تک پھیلی ہوئى وسیع سلطنت پر حکومت کی تھی۔

اُس سلطنت کی جنوبی سرحدوں کا علم نہیں ہے اور ماہرینِ آثارِ قدیمہ کا کہنا ہے کہ انہیں سوڈان میں اس قدر اندر جا کر دارالحکومت خرطوم سے تقریباً 350 کلومیٹر شمال میں دَنجیل کے علاقے میں اس مجسمے کو پاکر بڑی حیرت ہوئى ہے۔

اسی کُھدائى میں دو اور بادشاہوں سَین کمانِسکین اور ایسپلتا کے مجسمے بھی دستیاب ہوئے ہیں جو تہارقہ کے بعد برسرِ اقتدار آَئے تھے۔

ماہرینِ آثارِ قدیمہ کا کہنا ہے کہ اس قدِ آدم مجسمے کو بظاہر گردن اور ٹانگوں سے جان بوجھ کر توڑ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ تو نہیں معلوم کہ یہ کام کس نے کیا اور کیوں کیا، لیکن وہ یہ بات یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ مجسمے کو تہارقہ کے دَور حکومت کے بہت بعد کے زمانے میں توڑا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG