رسائی کے لنکس

فلپینز: 17 ہزار مقامی اور قومی عہدےداروں کے انتخابات مکمل


فلپینز: 17 ہزار مقامی اور قومی عہدےداروں کے انتخابات مکمل
فلپینز: 17 ہزار مقامی اور قومی عہدےداروں کے انتخابات مکمل

فلپینز کے عوام نے ایک نئے صدر، کانگریس اور تقریباً 17 ہزار مقامی اور قومی عہدے داروں کے چناؤ کے لیے پیر کے روز ووٹ ڈالے۔

پورے فلپینز میں نئی خود کار ووٹنگ مشینوں میں سے کچھ میں خرابی کے باعث کئی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ سے باعث الیکشن کمشن نے ووٹنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھا کر رات سات بجے تک کردیا۔

یہ فلپینز میں ہونے والے ایسے پہلے انتخابات ہیں جن میں ووٹوں کی گنتی کا الیکٹرانک نظام استعمال کیا جارہاہے۔ گذشتہ ہفتے ایک تکنیکی خرابی کا پتا چلنے کے بعد اس بارے میں خدشات سامنے آئے تھے کہ ممکن ہے کہ 76 ہزار نئی مشینیں کام نہ کرسکیں۔

انتخابات سے منسلک تشدد کے نتیجے میں کئی لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کے روز جنوبی صوبے ماگوئن داناؤ میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔ اتوار کے روز انتخابات سے منسلک دو واقعات میں کم ازکم پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

پولیس نے انتخابات کے لیے اضافی فورسز تعینات کی تھیں اور الیکشن کمشن نے ملک کے مختلف حصوں کو اپنے براہ راست کنٹرول میں رکھا۔

انتخابات سے قبل رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوا کہ بنگنو نوئے نوئے اکینو صدر کا انتخاب جیت سکتے ہیں جو جائزوں کے مطابق اس مقابلے میں شریک سابق صدر جوزف ایسترادا اور ایک کاروباری شخصیت منی ولار سے آگے ہیں۔

مسٹر اکینو ، کورازن اکینو کے بیٹے ہیں، جو 1986ء سے1992ء تک صدر کے طورپر فرائض انجام دے چکے ہیں۔ ان کے والد جن کا نام بھی بنگنواکینو تھا، سینیٹر تھے، جو 1983ء میں ایک جلاوطنی کے بعد فلپینز واپس آنے پر ہلاک کردیے گئےتھے۔ ڑے اکینو کی ہلاکت کے نتیجے میں واقعات کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں ڈکٹیٹر فردینند مارکوس کا تختہ الٹا ۔

سابق صدر جوزف ایسترادا کو 2001ء میں کرپشن کے الزامات کے بعد ان کے عہدے سے الگ کردیا گیاتھا۔ انہیں قید کی سزا دی گئی تھی لیکن بعد میں انہیں معافی دے دی گئی ۔

انتخابی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے ابتدائی نتائج پیر کی رات تک آسکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG