رسائی کے لنکس

گیلانی کی نااہلیت کے خلاف فیصلہ


اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم گیلانی (فائل فوٹو)
اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم گیلانی (فائل فوٹو)

پاکستان کی پارلیمان کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کی اسپیکر فہمیدہ مرزا نے وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے جرم میں سزا کی بنیاد پر اُن کی نااہلیت کے لیے کارروائی شروع کرنے کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔

سپریم کورٹ نے صدر آصف علی زرداری کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے مقدمے کی بحالی کے لیے سوئس حکام کو خط لکھنے سے مسلسل انکار پر وزیرِ اعظم کو گزشتہ ماہ توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اُنھیں عدالت کی برخاستگی تک کی سزا سنائی تھی جس کا دورانیہ محض چند سیکنڈ رہا۔

آئینِ پاکستان کے تحت کوئی بھی قانون ساز اُس پر جرم ثابت ہونے کی صورت میں پارلیمان کا رکن نہیں رہ سکتا لیکن باضابطہ نااہلیت کے لیے ضروری ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اُس کے خلاف الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجیں۔

سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار نے قومی اسمبلی کی اسپیکر کو مسٹر گیلانی کے خلاف سنائے گئے فیصلے سے تحریری طور پر آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوائد کو ضوابط کے مطابق اس سلسلے میں مزید کارروائی کی جائے، لیکن عدالت عظمیٰ کے خطوط مصول ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد فہمیدہ مرزا نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ مسٹر گیلانی کے خلاف الزامات عدلیہ کا تمسخُر اُڑانے سے متعلقہ نہیں۔

’’اس لیے (وزیرِ اعظم) سید یوسف رضا گیلانی کی نااہلیت کا سوال ہی نہیں اُٹھتا۔‘‘

قومی اسمبلی کی اسپیکر نے کہا ہے کہ اُنھوں نے یہ فیصلہ عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے، توہین عدالت سے متعلق قانون اور آئین کا بغور جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔

فہمیدہ مرزا نے اسپیکر قومی اسمبلی کے دفتر کو موصول ہونے والی اُس درخواست کو بھی مسترد کر دیا ہے جس میں مسٹر گیلانی کو سزا کے بعد اُن کی بحیثیت رکن پارلیمان نااہلیت کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں جمعرات کی شام ایک تقریب سے خطاب کے دوران قومی اسمبلی کی اسپیکر کی جانب سے اپنے حق میں فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ ’’آج پہلی متربہ پاکستان کی تاریخ میں جمہوریت کی فتح ہوئی ہے‘‘۔

لیکن قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما چودھری نثار علی خان نے اسپیکر فہمیدہ مرزا کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے عدلیہ کا تمسخُر اُڑانے کے مترادف قرار دیا ہے۔

اسلام آباد میں ہنگامی طور پر بلائی گئی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے الزام لگایا کہ فہمیدہ مرزا نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا۔

’’اُنھوں نے اس مسئلے میں انصاف نہیں کیا، اُنھوں نے قانونی و آئینی تقاضے پورے نہیں کیے، اس اہم منصب (اسپیکر) کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔‘‘

توہین عدالت کے مقدمے میں وزیرِ اعظم کو سزا کے بعد پاکستان میں حزب اختلاف کی تقریباً تمام جماعتیں مسٹر گیلانی کو غیر آئینی وزیرِ اعظم قرار دے کر اُن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

لیکن مسٹر گیلانی اور ان کی مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں ان مطالبات کو یہ کہہ کر مسترد کرتے ہیں کہ جب تک عدلت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ سامنے نہیں آتا وزیر اعظم کی نااہلی کے مطالبات بلا جواز ہیں۔

توقع ہے کہ اپیل کے لیے 30 روز کی مہلت کی تکمیل سے پہلے مسٹر گیلانی کے وکیل سینیٹر اعتزاز احسن عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کر دیں گے۔

XS
SM
MD
LG