رسائی کے لنکس

’پو کے مون‘ کی تلاش نے سرحد پار کرا دی


امریکی ریاست مونٹانا میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعے میں پوکے مون گو کے سحر میں گم ہو کر راستہ بھٹک جانے والے دو نابالغوں نےغیر قانونی طور پر امریکی سرحد پار کر لی ہے۔

آپ نے اب تک مقبول ترین موبائل ویڈیو گیم ' پوکے مون گو' کے بارے میں بہت سنا ہو گا، جس میں کھلاڑیوں کو ان کے موبائل فون پر ظاہر ہونے والی ڈیجیٹل مخلوق کو اصل دنیا میں تلاش کرنے کے لیے مختلف مقامات پر جانا پڑتا ہے۔

ورچوئل ریئلیٹی پر مبنی اس گیم کے ساتھ ایسی کئی اطلاعات آئی ہیں جب لوگ اپنے فون اسکرین پر توجہ مبذول رکھتے ہوئے بلندی سے گر پڑے ہیں اور زخمی ہوئے ہیں، لیکن امریکی ریاست مونٹانا میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعے میں پوکے مون گو کے سحر میں گم ہو کر راستہ بھٹک جانے والے دو نابالغوں نے غیر قانونی طور پر امریکی سرحد پار کر لی ہے۔

ہفنگٹن پوسٹ کی اطلاعات کے مطابق دو نا بالغ کینیڈین نوجوان پوکے مون گو کو تلاش کرتے ہوئے نادانستہ طور پر امریکی سرحد پار کر لی اور بغیر ویزا امریکہ میں قدم رکھ دیا۔

امریکی سرحدی بارڈر پیٹرول کی پریس ریلیز کے مطابق سرحدی گشت کے ایجنٹ جان ساؤتھ نے بتایا کہ دو کینیڈین نوجوان امریکہ میں گھوم رہے تھے۔

مونٹانا میں سرحدی گشت کے عہدیداروں نے کہا کہ کینیڈین شہریت رکھنے والے دو نوجوانوں کو مختصر وقت کے لیے حراست میں رکھا گیا تھا جب انھوں نے پوکے مون گو گیم کھیلتے ہوئے اتفاقیہ طور پر امریکی سرحد پار کر لی تھی جس وقت انھیں گرفتار کیا گیا۔

سرحدی گشت کے عہدیدار جان ساؤتھ نے بتایا کہ بارڈر گشت ایجنٹوں نے نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد کینیڈین سرحد پر موجود ان کی والدہ کے ساتھ رابطہ کیا گیا تھا۔

تاہم نوجوانوں کو ان کی والدہ کی درخواست پر رہا کر دیا گیا ہے۔

جان ساؤتھ کی طرف سے نوجوانوں کے نام اور وہ امریکی علاقے میں کیسے آ گئے تھے اس حوالے سے تفصیلات بتانے سے انکار کیا ہے۔

جان ساؤتھ نے مختصراً واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو جمعرات کو کینیڈا میں البرٹا صوبے کے قصبے کاؤٹس کی سرحد سے متصل مونٹانا ریاست میں سویٹ گراس کے نزدیک سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پوکے مون کی ڈیجیٹل مخلوق 'پیکا چو' کا کردار پہلی بار 1990ء میں مقبول ہوا تھا جب یہ نینڈینڈو گیم بوائے کی ایک ویڈیو گیم کے طور پر شروع ہوا تھا اس کے علاوہ پوکے مون کارڈز اسکول کے بچوں میں بے حد مقبول رہے ہیں بعد میں یہ گیم بوائے پر ختم کر دیا گیا اور یہ ایک کارٹون پروگرام ہو گیا تھا لیکن پہلی مرتبہ اسے اسمارٹ فون گیم کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔

پوکے مون گو کھیلنے والے کھلاڑی فون کے کیمرا ایپ کی مدد سے اپنے ارد گرد کی اصل دنیا میں چھپے پوکے مون تلاش کرتے ہیں اور پوکے مون مخلوق مثلاً پیکا چو اور جگلی پف جیسے کرداروں کو پوکے بال میں قید کرنے کوشش کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ لڑانے کے لیے ان کی تربیت کرتے ہیں۔

اس ویڈیو گیم کے لیے چرچ ، عمارتوں اور کاروباری مراکز کو پوکے اسٹاپ کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں کھلاڑی پوکے مون کو پکڑنے کے لیے وسائل اکھٹے کرتے ہیں اور اپنے پوکے کرداروں کو لڑاتے ہیں۔

یہ گیم امریکہ کے ویڈیو گیمنگ چارٹ پر سرفہرست ہے پوکے مون گو کے لیے نینٹینڈو نے امریکی کمپنی نیانٹک اور پوکے مون کمپنی کے ساتھ اشتراک کیا ہے جو ان کرداروں کے حقوق کے مالک ہیں۔

اگرچہ اس گیم کے ساتھ بڑی حد تک منفی کہانیاں منسلک ہیں جہاں امریکہ میں دو نوجوان پوکے مون کو تلاش کرنے میں اتنے گم ہوئے کہ نوے فٹ بلند پہاڑ سے نیچے جا گرے تاہم اس گیم کے ساتھ بعض دل کو چھو لینے والی کہانیاں بھی وابستہ ہیں۔

حال ہی میں کارڈف کے ایک چرچ نے نوجوانوں کو چرچ میں عبادت کے لیے بلانے کے لیے پوکے مون گو گیم کا استعمال کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان غیر پوکے مون کی تلاش میں چرچ میں داخل ہو سکیں۔

XS
SM
MD
LG