رسائی کے لنکس

پولیس قوائد جاری، نسلی عقائد کی بنیاد پر تفریق کی روک تھام


بالٹیمور (فائل)
بالٹیمور (فائل)

یہ ہدایات خصوصی طور پر امریکہ کے بڑے شہروں میں سیاہ فام نوجوانوں اور پولیس کے درمیان مقابلے کے دوران اقلیتوں کےساتھ پولیس رویے پر بڑھتے ہوئے قومی بحث کے تناظر میں سامنے آئی ہیں

امریکی ریاست میری لینڈ میں قانون نافذ کرنے والے اعلیٰ حکام نےپولیس کو رنگ و نسل اور اقیلتی طبقے سے تعلق کی بنیاد پر متعصبانہ رائے قائم کرنے سے روکنے کے لئے ملک کا پہلے باضابطہ رہنما اصول جاری کیے ہیں۔

میری لینڈ کے ان رہنما اصولوں کی تفصیلات منگل کو ریاستی اٹارنی جنرل برین فروش نے جاری کیں، جن کے تحت صرف محدود دائرہ کار میں ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے کے افسران نسل، عقائد، مذہب یا جنس کی بنیاد پر کوئی رائے قائم کر سکیں گے۔

یہ ہدایات خصوصی طور پر امریکہ کے بڑے شہروں میں سیاہ فام نوجوانوں اور پولیس کے درمیان مقابلے کے دوران اقلیتوں کےساتھ پولیس رویے پر بڑھتے ہوئے قومی بحث کے تناظر میں سامنے آئی ہیں۔

ان میں سے ایک انتہائی پرتشدد واقعات اس سال اپریل میں میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں پیش آئے، جہاں 25 سالہ افریقی امریکن فریڈ گرے پولیس حراست میں زخمی ہوکر ہلاک ہوگیا تھا۔

اس نوجوان کی ہلاکت کے بعد احتجاج اور ہنگاموں کا سلسلہ پھوٹ پڑا تھا، جس کے نتیجے میں آتش زنی اور لوٹ مار کے دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی گئی تھیں اور ریاستی حکام کو بالآخیر امن و امان کی بحالی کے لئے نیشنل گارڈ کے جوانوں کو طلب کرنا پڑا تھا، جبکہ ان سے یکجہتی کے اظہار کے لئے احتجاج نے نیویارک، بوسٹن، ڈینور، میلکواکی اور دیگر امریکی شہروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ بالٹی مور میں بدقسمتی سے 6 پولیس افسران کے خلاف قتل کا مقدمہ بنا جن کی سماعت اب تک نہیں ہوسکی۔

جاری کردہ نئے رہنما اصولوں کے مطابق، پولیس کو معمول کی گشت کے دوران نسل، مذہب اور دیگر ذاتی بنیادوں پر رائے قائم کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ لیکن، کسی خاص جرم یا مجرمانہ تنظیموں کےخلاف تحقیقات کے دوران ایسا نہیں کیا جائے گا، جس میں پولیس کو متعبر اطلاعات موصول ہوئی ہوں اور جو براہ راست مجرم کا پیچھا کرنے کے لئے یا تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہو۔

امریکن سول لیبرٹیز یونین اور سیاہ فام قائدین کے ہمراہ منگل کو بات چیت کرتے ہوئے، اٹارنی جنرل فروش نے کہا کہ ریاست کا مقصد دنگا فساد کے دوران پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کی فضا کو پہچنے والے نقصانات کا ازالہ ہے۔

اپنی ہدایات میں فروش نے لکھا ہے کہ نئے قوائد کے تحت حقیقی قائدین اور عینی شاہدین سے ملنے والی قابل اعتماد معلومات کو نظرانداز یا مسترد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جس میں کسی کو نسل یا عقائد کی بنیاد پر مشتبہ قرار دیا گیا ہو۔

مسئلہ یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر کسی خاص گروپ کو کسی جرم کے ٹھوس ثبوت کے بغیر ٹارگیٹ کرنے سے آئینی مسئلہ کھڑا ہوا ہے۔

نئے رہنما اصولوں میں وہی قوائد شامل ہیں جو گزشتہ برس امریکی محکمہ انصاف نے وفاقی افسران کے لئے مرتب کئے تھے۔

بالٹی مور پولیس کے عبوری کمشنر کیون ڈیوس نے نئے رہنماء اصولوں کو آگے بڑھنے کے لئے نہایت اہم قدم قرار دیا ہے۔ ریاستی این اے اے سی پی کے رہنماء جیرالڈ سٹینس بری نے اس کی منظوری دیدی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ، ’افریقی امریکن کمیونٹی اپنے خلاف طویل عرصے سے ایک خاص رائے کا شکار ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ پولیس کے امتیازی رویے کے خاتمے کے بعد ہی، ہم بہتر پولیس نظام قائم کرسکتے ہیں۔

بالٹی مور کا اخبار ’سن‘ لکھتا ہے کہ ریاستی پولیس یونین کے عہدیدار فرنک بوسٹن نے کہا ہے کہ موجودہ قوانین ہی پولیس اور عوام کے تحفط کے لئے بہتر تھے۔ لیکن، وہ نئے قوانین پر عملدرآمد کے لئے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔

XS
SM
MD
LG