رسائی کے لنکس

پائیدار ترقی کے لیے آبادی میں اضافے کی شرح کو کم کرنا ہو گا: صدر ممنون حسین


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صدر ممنون حسین نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اور اس میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو ایک تشویش ناک امر ہے۔

پاکستان کے صدر ممنون حسین نے ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کی شرح میں اضافہ اور وسائل میں توازن ملک کی پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے۔

اس بات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں آبادی سے متعلق شروع ہونے والی دو روزہ کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔

یہ کانفرنس پاکستان کے بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی مرتب کرنے لیے جاری ہے۔ اس کانفرنس میں وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے نمائندوں کے علاوہ ملک کی سیاسی، مذہبی اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شرکت کررہے ہیں۔

صدر ممنون حسین نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اور اس میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جو ایک تشویش ناک امر ہے۔

" یہ آبادی ہمارے لیے مواقع بھی فراہم کرتی ہے اور اس میں بہت سے چیلنج بھی پوشیدہ ہیں ہمارے ہاں گزشتہ چند برسوں میں خاندانوں کے سائزاور آبادی (میں اضافے) کی رفتار میں کمی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود آئندہ سالوں تک آبادی بڑھنے کا سلسلہ جاری رہے گا جو باعث تشویش ہے"۔

وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں آبادی کی صورت حال بڑی تشویش ناک ہے اور ہرسال ملک کی آبادی میں 35 لاکھ افراد کااضافہ ہورہا ہے۔

سائرہ افضل نے کہا کہ یہ صورت حال ناصرف اقتصادی ترقی اور غربت کو کم کرنے کی قومی کوششوں کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے بلکہ آبادی میں اتنا اضافہ ترقی کے اثرات کو کم کرتا ہے۔

اںہوں نے کہا کہ جس طرح پولیو اور دہشت گردی کو ایک ہنگامی صورت حال کی طور پر نمٹ رہے ہیں ان کے بقول ہمیں آبادی کے مسؑلے سے اسی طرح نمٹنا ہو گا۔

قومی آبادی کانفرنس جمعہ کو بھی جاری رہے گی اور اس میں وزیر اعظم نواز شریف اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت ملک بھر سے 500 مندوبین اور بیرون ملک سے ماہرین شرکت کریں گے۔

پاکستان میں آخری مرتبہ 1998 میں مردم شماری کی گئی تھی جس کے مطالق ملک کی آبادی 13 کروڑ سے زیادہ تھی۔

ملک کی آئندہ مردم شماری اگلے سال متوقع ہے اور اس سے حاصل ہونے والے اعدوشمار سماجی ترقی کی ترجیحات طے کرنے میں معاون ہو گے۔

XS
SM
MD
LG