رسائی کے لنکس

پیرس حملوں کی مذمت، دہشت گردوں کا ہر جگہ پیچھا کریں گے: اوباما


صدر اوباما کی طرف سے پیرس میں حملوں کی شدید مذمت
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:33 0:00

صدر اوباما کی طرف سے پیرس میں حملوں کی شدید مذمت

صدر براک اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایک دل دکھانے والی صورتحال ہے اور امریکہ اسے بخوبی سمجھ سکتا ہے۔ "ہم ایسی صورتحال سے گزر چکے ہیں۔"

امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملے صرف فرانس کے شہریوں پر ہی نہیں بلکہ یہ پوری انسانیت اور مشترکہ عالمی روایات پر حملہ تھا۔

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جمعہ کو مختلف مقامات پر خودکش دھماکوں اور فائرنگ کے پرتشدد واقعات میں کم ازکم 120 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

فرانس کے صدر فرانسواں اولاند نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر کے سرحدیں بند کرنے کا حکم دیا جب کہ پیرس میں لگ بھگ 1500 فوجی بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

ان ہلاکت خیز واقعات کے بعد وائٹ ہاوس سے اپنے پیغام میں صدر براک اوباما نے کہا کہ "ہم فرانس کے عوام اور دنیا بھر کی اقوام کے ساتھ مل کر ان دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے جو بھی بن پڑا کریں گے اور ہر اس دہشت گرد نیٹ ورک کا پیچھا کریں گے جو ہمارے لوگوں کے خلاف ہے۔"

صدر اوباما نے فرانس کی حکومت اور عوام کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ فرانس امریکہ کا دیرینہ اتحادی ہے اور اس کے عوام ہمیشہ امریکیوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ "ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف فرانس کے ساتھ کھڑے ہیں۔"

فرانس کو رواں سال کے اوائل ہی سے متعدد دہشت گرد حملوں کا سامنا رہا ہے جس کی وجہ سے اس نے اپنے ہاں سکیورٹی ماضی کی نسبت سخت کر رکھی تھی۔ لیکن جمعہ کو ہونے والے دہشت گرد حملوں کو اکیسویں صدی میں اس ملک کے لیے ہلاکت خیز دن قرار دیا جا رہا ہے۔

صدر براک اوباما نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایک دل دکھانے والی صورتحال ہے اور امریکہ اسے بخوبی سمجھ سکتا ہے۔ "ہم ایسی صورتحال سے گزر چکے ہیں۔"

انھوں نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد انھوں نے فرانس کے صدر کو ٹیلی فون نہیں کیا لیکن وہ جلد ہی براہ راست ان سے بات کریں گے۔

"صورتحال ابھی واضح ہو رہی ہے، میں نے ابھی صدر اولاند کو فون نہ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ میرا خیال ہے وہ بہت مصروف ہوں گے، اتفاق سے آج ہی ان سے میری جی 20 کے اجلاس کی تیاریوں سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ آئندہ دنوں میں میری ان سے براہ راست بات چیت ہو گی اور ہم جو بھی ان کے خیال میں اس واقعے کی تحقیقات کے لیے مدد گار ہوگا اس پر ان سے رابطے میں رہیں گے۔"

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اس موقع پر اس واقعے کے ذمہ داروں کے بارے کوئی قیاس آرائی نہیں کریں گے اور فرانسیسی حکام سے مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے لوگوں کو اس کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

XS
SM
MD
LG