رسائی کے لنکس

برطانوی شہزادہ ہیری کی امریکہ میں مصروفیات


شہزادہ ہیری اور امریکی خاتون اول مشیل اوباما
شہزادہ ہیری اور امریکی خاتون اول مشیل اوباما

مشعل اوباما نے تقریب کے شرکاء سےشہزادہ ہیری کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ'' آج کی دعوت میں شہزادہ ہیری ایک سرپرائز مہمان کی حیثیت سے شریک ہوئے ہیں ۔ وائٹ ہاؤس کے لیے ان کی آمد ایک اعزاز ہے ۔''

ملکہ برطانیہ کے پوتے اور شاہی خاندان کے سب سے چھوٹے شہزادے ہیری ان دنوں امریکہ کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں ۔ ان کے لیے یہ دورہ چند سماجی ترجیحات کے حوالے سےکافی اہمیت کا حامل ہے ۔ امریکہ میں اپنے سات روزہ قیام کے دوران وہ زیادہ ترسماجی اور فلاحی اداروں کی جانب سے منعقد کی جانے والی تقریبات میں شرکت کریں گے۔

امریکہ کے اس مختصردورے میں وہ برطانوی حکومت اور چند برطانوی فلاحی اداروں کی جانب سے نمائندگی کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں.

9 مئی بروز جمعرات وہ امریکی ریاست واشنگٹن پہنچے اپنی آمد کے کچھ ہی گھنٹے بعد انھوں نے ہالو ٹرسٹ (زیر زمین بارودی سرنگوں کے خاتمے) کے لیے مصروف عمل رہنے والے فلاحی ادارے کی جانب سے ان کی کاوشوں پر مبنی ایک تصویری نمائش کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

برطانوی اخبارات نے شہزادہ ہیری کی امریکہ میں پر تپاک استقبال کے حوالے سے لکھا ہے کہ ،وہ جیسے ہی کیپٹل ہل میں واقع سینٹ کے دفتر پہنچے تو وہاں موجود اسٹاف کی خواتین نے ان کا استقبال ایک راک اسٹار کی طرح کیا وہ شہزادے کو اپنے سامنے پا کر خوشی سے نہال ہو رہی تھیں اکثر نوجوان خواتین مارے مسرت کے چیخیں مار رہی تھیں اور اپنے اپنے موبائل فوں سے لگاتار تصویریں لیتی رہیں جب یہ سلسلہ تھما نہیں تو مجبورا انھیں گارڈز کے ذریعے وہاں سے رخصت کیا گیا ۔

اس موقع پر شہزادہ ہیری کے ساتھ امریکی سینیٹر جان میکین بھی موجود تھے جنھوں نے خواتین کی اس حرکت پر شرمندگی محسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی زندگی کا پہلا واقعہ ہے جب انھوں نے خواتین کو اس درجے متاثر ہوتے دیکھا ہے ، لیکن انھوں نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ ،شہزادہ ہیری کا اکثر ایسی صورت حال سے واسطہ پڑتا رہتا ہو گا ۔

ایک سینٹ کے دفتر میں کام کرنے والی نوجوان خاتون نے کہا کہ ،شہزادہ ہیری کی شخصیت میں جادو ہے وہ حقیقت میں سپنوں کے شہزادے معلوم ہوتے ہیں ۔

برطانوی اخبار ایکسپریس لکھتا ہے کہ ، شہزادہ ہیری نے امریکی نوجوان خواتین کو اپنی شخصیت کے سحر میں مبتلا کر دیا ہے جنہیں اب ہیری مینیا کا مرض لاحق ہو گیا ہے ۔

اس والہانہ استقبال کے بعد انھوں نے فرسٹ لیڈی مشعل اوباما کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں منعقد کی جانے والی ایک دعوت میں شرکت کی۔اس ٹی پارٹی کا اہتمام مشعل اوباما نے مدرز ڈے کے حوالے سے فوجی خواتین اور ان کے اہل خانہ کے اعزاز میں منعقد کی تھی ۔

مشعل اوباما نے تقریب کے شرکاء سےشہزادہ ہیری کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ'' آج کی دعوت میں شہزادہ ہیری ایک سرپرائز مہمان کی حیثیت سے شریک ہوئے ہیں ۔ وائٹ ہاؤس کے لیے ان کی آمد ایک اعزاز ہے ۔''

انھوں نے مزید کہا کہ، شہزادہ ہیری خود بھی ایک فوجی ہیں جو برطانوی ائیر فورس میں پائلٹ کی حیثیت سے بھرتی ہیں ،جبکہ وہ کچھ عرصہ قبل ہی افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک پیشہ وارانہ فوجی کی حیثیت سے اپنے فرائض کی انجام دہی کرنے کے بعد واپس برطانیہ لوٹے ہیں۔ شہزادہ ہیری نے تقریب میں موجود بچوں کے ساتھ مل کر بہت اچھا وقت گزارا اور بچوں کی مدر ڈے کے لیے کارڈ بنانے میں مدد بھی کی ۔

شہزادہ ہیری نے اسی روز برطانوی سفیر کے عشائیے میں بھی شرکت کی ،یہاں انھوں نے ہالو ٹرسٹ کے حوالے سے اپنی والدہ لیڈی ڈیانا کی یادوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ، ہالو ٹرسٹ کے ساتھ ان کی وابستگی ان کی والدہ کے لیے باعث فخر ہوتی ۔ یاد رہے کہ ، اس ادارہ کے ساتھ ملکر لیڈی ڈیانا نے دنیا بھر سے زیر زمیں بارودی سرنگوں کے خاتمے کے لیے ایک کامیاب مہم کا آغاز کیا تھا۔
اپنے دورے کے دوسرے روز شہزادہ ہیری نےمیری لینڈ میں واقع ایک بڑے فوجی میڈیکل سینٹرکا دورہ کیا ،ریڈ نشنل میڈیکل سینٹر زخمی اور معذور فوجیوں کے علاج و معالجے کے علاوہ ان کی بحالی کے حوالے سے کام کرتا ہے ۔اس سینٹر کی کارکردگی سے شہزادہ ہیری اسقدر متاثر ہوئے کہ انھوں نے کہا امریکہ میں معذور فوجیوں کی معمولات زندگی میں واپسی کے حوالے سے کی جانے والی کوششیں قابل ستائش ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جس قسم کی ٹیکنالوجی کا استعمال اس سینٹر میں کیا جا رہا ہے ہمارے ،ملک میں اس کا تصور تک موجود نہیں ہے ۔ انھوں نے افغانستان کے محاذ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کی عیادت کی اور ان کی ہمت کی داد دی ۔

جمعہ کے روز شہزادہ ہیری نے امریکی فضائیہ کے ہلاک ہونے والے فوجیوں کے قبرستان کا دورہ کیا ۔انھوں نے 'ائیر لنگٹن 'قبرستان میں دہشت گردی کی جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں سمیت ورلڈ وار میں ہلاک ہونے والے امریکی ہیروکو سلامی پیش کی اور پھول چڑھائے ۔ اس موقع پر انھوں نے اپنا برطانوی ائیر فورس کا خاص لباس زیب تن کر رکھا تھا ۔

اپنے دورے کے تیسرے روز بھی شہزادہ ہیری نے ایک مصروف دن گذارا ،ہفتے کے روز انھوں نے امریکی ریاسٹ کولاراڈو میں تعینات برطانوی قونصلر جنرل بیورلےسمپسن کی جانب سے ڈینور کے ایک گالف کلب کی تقریب میں شرکت کی جہاں انھوں نے امریکی انرجی سسٹم کے باس سے پن چکی کے ذریعے قدیم طرز پر توانائی پیدا کرنے کے طریقے کار پر تفصیلی گفتگو کی ان کا کہنا تھا کہ ، پن چکیوں کے ذریعے توانائی پیدا کرنے کا طریقہ فرسودہ ہو گیا ہے ضرورت ہے کہ مستقبل میں ہوا کے ذریعے توانائی پیدا کرنے کے منصوبوں کو جدید نظام کے ساتھ منسلک کیا جائے۔

اس تقریب میں اولمپک کے تیراکی کے مقابلے میں چار بار کامیاب ہونے والی مس فرنکلین بھی موجود تھیں جن کی اٹھارویں سالگرہ کے موقع پر شہزادے نے انھیں مبارکباد بھی دی ۔

شہزادہ ہیری نے ہفتے کے روز چھ روزہ چمپئین شپ وارئیر گیمز کی مشعل روشن کرنے کی تقریب میں حصہ لیا ۔۔ یہ کھیلوں کے مقابلے پرا لمپک مقابلوں کی طرز پر شروع کیے گئے ہیں جس میں 300 معذور فوجی جوان اور خواتین حصہ لے رہی ہیں ۔ سال 2013 کے مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں شہزادہ ہیری مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ اس موقع پر انھوں نے دلی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وارئیر گیمز برطانیہ میں بھی شروع کریں ۔

شہزادہ ہیری اتوار کے روز کولاراڈو میں ہونے والے ایک چمپئین شپ مقابلے (وارئیر گیمز ) دیکھنے جائیں گے جس میں پہلی بار برطانوی ٹیم امریکی ٹیم کے مد مقابل کھیل پیش کرے گی جن کی حوصلہ افزائی کے لیے شہزادہ ہیری خصوصی طور پر امریکہ آئے ہیں ۔

شہزادہ ہیری کی سماجی خدمات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اس بات کا ثبوت ہے کہ ، شاہی خاندان کا لاڈلا شہزادہ دنیا کے سامنے اپنی ایک ماڈرن شہزادے کی حیثیت سے پہچان بنا رہا ہے ۔
XS
SM
MD
LG