رسائی کے لنکس

تھائی لینڈ چینی صحافی کی گمشدگی کی تحقیقات کرے: امریکہ


لی شن
لی شن

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ان خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ چینی صحافی حکام کی طرف سے دباؤ کا شکار ہیں۔

امریکہ نے تھائی حکام سے کہا ہے کہ وہ ان خبروں کی تحقیقات کریں جن کے مطابق ایک چینی ایڈیٹر چین سے فرار ہونے کے بعد تھائی لینڈ میں لاپتا ہو گیا تھا۔ چین میں اس پر دباؤ ڈالا جا رہا تھا کہ وہ حکومت کے لیے مخبری کا کام کرے۔

محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امریکہ ان خبروں سے آگاہ ہے کہ لی شن تھائی لینڈ میں لاپتا ہو گئے ہیں۔

لی لبرل جھکاؤ رکھنے والے روزنامے ’سدرن میٹروپولیس ڈیلی‘ کے ویب سائیٹ ایڈیشن میں مضامین کے شعبے کے مدیر تھے۔

عہدیدار نے کہا کہ ’’ہم تھائی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس گمشدگی کی تحقیقات کریں اور لی اور ان کے خاندان کے بارے میں کسی بھی معلومات سے آگاہ کریں۔‘‘

لی رواں ماہ سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے تھائی لینڈ کا سفر کر رہے تھے۔

نیویارک میں قائم صحافیوں کے حقوق کی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق لی نے گزشتہ نومبر عالمی میڈیا کو بتایا تھا کہ کئی سال تک سٹیٹ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے لیے دانشوروں، غیر سرکاری تنظیموں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کی سرگرمیوں کی مخبری پر مجبور کیے جانے کے بعد وہ چین سے بھاگ گئے تھے۔

منگل کو تھائی حکومت کے ترجمان سے رابطہ نہیں کیا جا سکا۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ان خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ چینی صحافی حکام کی طرف سے دباؤ کا شکار ہیں۔

مشرقی ایشیا اور پیسفک امور کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ ڈینیئل رسل نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’’اگر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔‘‘

لی شن کی اہلیہ ہی فینگ مائی نے کہا کہ تھائی پولیس نے ان کے شوہر کی گمشدگی کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا اور ان سے کہا کہ وہ تھائی لینڈ میں چینی سفارتخانے سے رابطہ کریں۔

چینی حکومت کا اصرار ہے کہ وہ چینی شہریوں کے حقوق کی حفاظت اور میڈیا کی آزادی کا احترام کرتی ہے۔

XS
SM
MD
LG