رسائی کے لنکس

قطر کے امیر کا دورۂ پاکستان


ملکی قیادت کی نظر میں اس دورے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امیرِ قطر کے استقبال کے لیے وزیرِ اعظم نواز شریف خود نور خان ائیر بیس پر وفاقی وزرا کے ہمراہ موجود تھے۔

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی وزیراعظم نواز شریف کی دعوت پر پیر کوپاکستان کے دو روزہ دورہ پر اسلام آباد پہنچ گئے۔

شیخ تمیم بن حماد الثانی کا بطور امیرِ قطر یہ پہلا دورۂ پاکستان ہے۔ اس سے قبل 2010ء میں اُنھوں نے بطور ولی عہد پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

اس دورے میں ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی قطر کے امیر کے ہمراہ ہے۔

ملکی قیادت کی نظر میں اس دورے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امیرِ قطر کے استقبال کے لیے وزیرِ اعظم نواز شریف خود نور خان ائیر بیس پر وفاقی وزرا کے ہمراہ موجود تھے۔

پاکستانی قیادت اعتراف کر چکی ہے کہ ملک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے جن پر قابو پانے کے لیے وہ بین الاقوامی برداری سے اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے کوشاں ہے۔

قطر کے امیر کا یہ دورہ بھی بظاہر اُسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیاں توانائی، سرمایہ کاری، تجارت، دفاع اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر بات چیت کی جائے گی۔

اس کے علاوہ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی اُمور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

قطر میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانی حصولِ روزگار کے لیے مقیم ہیں اور اُن کی طرف سے بھیجی جانے والی ترسیلاتِ زر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

رواں ماہ ہی پاکستان نے قطر کے ساتھ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے جس کے بعد اس گیس کی پہلی کھیپ مارچ کے اواخر میں پاکستان پہنچے گی۔

پاکستان کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے جس میں حالیہ برسوں میں خاصی شدت آچکی ہے۔ بجلی اور گیس کی طلب و رسد میں فرق سے نہ صرف گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ اس سے صنعتی شعبے کو بھی قابلِ ذکر حد تک نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ بجلی گھروں کو مائع قدرتی گیس پر منتقل کرنے سے پاکستان کو سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت متوقع ہے۔

XS
SM
MD
LG