رسائی کے لنکس

کوئٹہ: ذیلی عدالت کے جج کی گاڑی کے قریب دھماکا، ایک بچہ ہلاک


پولیس کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نذیر لانگو کی گاڑی کو کوئٹہ کی ڈبل روڈ پر بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد زخمی ہو گئے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں منگل کو انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت کے جج کی گاڑی کے قریب بم دھماکے میں ایک بچہ ہلاک جب کہ پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد زخمی ہو گئے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نذیر لانگو اس حملے میں محفوظ رہے۔

پولیس کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نذیر لانگو کی گاڑی کو کوئٹہ میں ڈبل روڈ کے علاقے میں بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق بارود سے بھری ایک گاڑی سڑک کنارے کھڑی تھی اور اُس میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق قریب ہی سے پولیس کے ڈپٹی سپریٹنڈنٹ شفقت بھی گزر رہے تھے تاہم وہ بھی اس میں محفوظ رہے۔

دھماکے سے کئی گاڑیوں اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا۔ ابتدائی طور پر اکٹھی کی گئی معلومات کے مطابق دھماکے میں چالیس کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

پولیس اور فرنٹئیر کور کے اہلکاروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنا شروع کر دیے۔

دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم یا گروپ کی طرف سے قبول نہیں کی گئی تاہم اس سے قبل اس طرح کے دھماکوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ عسکری تنظیمیں قبول کرتی رہی ہیں۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نذیر لانگو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف بزرگ بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی کے قتل میں ملوث ہونے سے متعلق مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں۔

اُنھوں نے ایک روز قبل ہی اس مقدمے میں پیش نا ہونے پر سابق صدر پرویز مشرف کی ضمانت منسوخ کر دی تھی۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے خلاف منگل کو بلوچستان بار ایسوسی ایشن اور وکلاء کی دیگر تنظیموں نے ہائیکورٹ اور تمام ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ بھی کیا۔

بلوچستان میں ججوں کو اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا گیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج باقر علی اور اس سے پہلے عبد الواحد دُرانی بھی ایسے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ دو ججز کو اغواء بھی کیا گیا تھا۔

صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ان ہی خطرات کے باعث ہائیکورٹ کے ججوں کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی جب کہ صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG