رسائی کے لنکس

حکومت اور کرائے کے بجلی گھروں کے درمیان معاہدے میں نقائص کی نشاہدہی


حکومت اور کرائے کے بجلی گھروں کے درمیان معاہدے میں نقائص کی نشاہدہی
حکومت اور کرائے کے بجلی گھروں کے درمیان معاہدے میں نقائص کی نشاہدہی

پاکستان میں بجلی کے موجودہ بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت کی مجوزہ 14کرائے کے بجلی گھروں کے بارے میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رینٹل پاور کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کرتے وقت تما م قانونی پہلوؤں کوپورا نہیں گیا اور جس کے باعث صارفین کو بجلی کے نرخوں میں87 فیصد تک اضافے کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔ تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ اب اس نے کرائے کے جن آٹھ بجلی گھروں کی منظوری دی ہے اس سے بجلی کے نرخوں میں چھ سے نو فیصد اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ حکومت ملک میں بجلی کی قلت کو پور ا کرنے کے لیے کرائے کے بجلی گھروں کی حمایت کرتی آئی ہے لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے اس اقدام پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور ان معاہدوں میں متعلقہ حکام پر بدعنوانی کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ منصوبے تاخیر کا شکار رہے ۔

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ہفتے کے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اُس میں دی گئی تجاویز کے مطابق فیصلے کیے ہیں ۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے وفاقی کابینہ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے تجویز کیے گئے آٹھ کرائے کے بجلی گھروں کی منظور ی دی تھی ۔ ملک کو اس وقت بجلی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس کی وجہ سے نہ صرف عام صارفین بلکہ صنعت کار اور تاجر برادری بھی خاصی پریشان ہے اور کہنا ہے کہ بجلی کی بندش سے اُن کے کاروبار پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بجلی کی قلت کو پورا کرنے کے لیے مختصر، درمیانے اور طویل المدتی منصوبوں پر کام کررہی ہے ۔

توانائی بالخصوص بجلی کی قلت کو پورا کرنے کے لیے امریکہ نے بھی پاکستان کوامداد فراہم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور حا ل ہی پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک کی اسلام آباد آمد کے موقع پر اس حوالے سے پاکستانی اور امریکی حکام کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے گئے ۔

XS
SM
MD
LG