رسائی کے لنکس

رپورٹ: ’ایف بی آئی‘ کا رکارڈ بھول چوک سے مبریٰ نہیں


فائل
فائل

جرائم کی چھان بین اور مقدموں کی سماعت کے لیے ’ایف بی آئی‘ کی شہادتیں کلیدی درجہ رکھتی ہیں۔ وکلاٴ کسی بے ضابطگی کو اپنے دلائل کے حق میں استعمال کرتے ہوئے، عدالت سے مقدمات خارج کرا دیتے ہیں

ایک معروف امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ’فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن‘ کی ایک داخلی چھان بین سے اِس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ادارے کے ملک بھر سے تعلق رکھنے والے ’ایجنٹس‘ نے حقائق کے ساتھ ’درست سلوک نہیں کیا، صحیح طور پر ’لیبل‘ نہیں لگائے اور شہادت ضائع ہوئی ہے‘۔

’دِی نیویارک ٹائمز‘ کا کہنا ہے کہ اُسے ’ایف بی آئی‘ کی ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے، جِس میں داخلی تفتیش پر انتہائی سخت نکتہ چینی کی گئی ہے، جس میں 41000 شہادتوں میں سے تقربا ًنصف میں غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

اخبار نے کہا ہے کہ ’ایف بی آئی‘ کی طرف سے ثبوت جمع کرنے اور ریکارڈ برقرار رکھنے کا نظام مسائل سے دوچار ہے۔

’ٹائمز‘ کے مطابق، اِس رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ ’ایف بی آئی‘ کے پاس اسلحہ زیادہ، رقوم اور املاک کم؛ جب کہ ریکارڈ میں دکھائی گئی منشیات کے مقابلے میں دو ٹن اضافی منشیات موجود ہیں۔

جرائم کی چھان بین اور مقدموں کی سماعت کے لیے ’ایف بی آئی‘ کی شہادتیں کلیدی درجہ رکھتی ہیں۔ وکلاٴ کسی بے ضابطگی کو اپنے دلائل کے حق میں استعمال کرتے ہوئے، عدالت سے مقدمات خارج کرا دیتے ہیں۔

’دِی نیو یارک ٹائمز‘ نے بتایا ہے کہ ’ایف بی آئی‘ نے ملک بھر کے وکلائے استغاثہ پر یہ بات عیاں کر دی ہے کہ وہ اِن غلطیوں کا مدعہ علیہان کے حق میں استعمال کریں۔

اخبار کا کہنا ہے کہ آڈٹ کرنے والوں کی رائے میں زیادہ تر غلطیاں انسانی بھول چوک کے باعث سرزد ہوتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG