رسائی کے لنکس

ری پبلیکن پارٹی کی واضح اکثریت، امریکی کانگریس کا افتتاحی اجلاس


ری پبلیکن پارٹی کے منصوبوں میں صحت عامہ کے نظام کو بدلنا، ٹیکس میں إصلاحات لانا اور سرکاری اخراجات میں کٹوتی کرنا شامل ہے۔ نئے صدر کے لیے کامیابی کا انحصار طے کی گئی ترجیحات پر ہوگا، جو ضروری نہیں ری پبلیکن قانون سازوں کی سوچ کے عین مطابق ہوں

ری پبلیکن پارٹی کے منتخب صدر، ڈونالڈ ٹرمپ دو ہفتے کے اندر صدارتی عہدہ سنبھالنے والے ہیں، ایسے میں منگل کے روز ری پبلیکن پارٹی کی اکثریت والی 115ویں کانگریس اپنے عہدے کا حلف لے رہی ہے۔ اب واشنگٹن ڈی سی کے تمام اختیارات ایک ہی پارٹی میں مرتکز ہیں، جو رواجی صورتِ حال نہیں ہے۔

ری پبلیکن ارکان پہلے 100 دِنوں کے اندر قانون سازی میں مصروف رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن کی یہ کوشش رہے گی کہ امریکی عوام کی عام زندگی کے حوالے سے حکومت کے کردار میں سودمند مربوط تبدیلی عمل میں لائی جائے۔

ری پبلیکن پارٹی کے منصوبوں میں صحت عامہ کے نظام کو بدلنا، ٹیکس میں إصلاحات لانا اور سرکاری اخراجات میں کٹوتی کرنا شامل ہے۔ نئے صدر کے لیے کامیابی کا انحصار طے کی گئی ترجیحات پر ہوگا، جو ضروری نہیں ری پبلیکن قانون سازوں کی سوچ کے عین مطابق ہوں۔

نورم آرنسٹائن ’امریکین انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ‘ میں سینئر فیلو ہیں۔ اُنھوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’’ڈونالڈ ٹرمپ چاہیں گے کہ بڑی ٹیکس کٹوتی عمل میں لائی جائے، ساتھ ہی دفاعی (اخراجات) میں قابل قدر اضافہ، اور زیریں ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے زیادہ سے زیادہ رقوم مختص کی جائیں؛ جس کا مطلب یہ ہوگا کہ عہدے کے پہلے 100 دِنوں کے اندر اندر قابلِ قدر پیش رفت حاصل ہو، جس سے کامیابی کا دعویٰ واضح ہو سکے‘‘۔

ووٹروں کے لیے، جنھوں نے ایک اکائی والی حکومت کو بااختیار بنایا، کامیابی کا مطلب یہ ہوگا کہ کانگریس صدارتی انتخابی مہم کے دوران اِمی گریشن کے بارے میں اپنے پیغام پر اقدام کرے، معیشت کو بہتر بنائے، روزگار کے مواقع پیدا ہوں ؛ جو 2016 کی انتخابی مہم کے اصل معاملات تصور کیے جاتے ہیں۔

ٹرمپ کے باضابطہ طور پر عہدے پر فائز ہونے سے پہلے، ممکن ہے کہ کانگریس صدر اوباما کے ہیلتھ کیئر منصوبے کو ختم کرنے کا اقدام کرے۔ ڈیموکریٹس کے مقابلے میں سینیٹ میں اُسے معمولی عددی برتری حاصل ہے ، ہو سکتا ہے کہ ری پبلیکن ارکان اور ٹرمپ خودساختہ ’أوباما کیئر‘ کے مقبول پہلوؤں کو برقرار رکھے، جس کی بنا پر دو کروڑ افراد کو صحت کے انشورنس کی سہولت میسر آئی۔

مِچ مکونیل نے بتایا کہ ’’اگر سینیٹ کےڈیموکریٹ ارکان سمجھداری سے کام لیں تو بہتر نتائج نکلیں گے۔‘‘ وہ سال کے اواخر میں سینیٹ میں بجٹ پر متوقع مباحثے کے بارے میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

XS
SM
MD
LG