رسائی کے لنکس

وٹامنز اور معدنیات سے ایڈز میں کمی لانا ممکن: تحقیق


ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامنز اور معدنیات اکٹھا دینے سے ایسے ممالک میں اس مرض پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے جہاں ایڈز کا مرض بہت مہنگا ہے اور ہر کسی کی دسترس میں نہیں۔

ایڈز کے مریضوں کو اکثر وٹامنز کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق ایڈز کے مریضوں کو ’ملٹی وٹامن‘ کی گولیاں دینے سے ان مریضوں میں ایڈز کے مرض میں کمی نوٹ کی گئی۔

افریقہ میں ایڈز کا مرض عام ہے۔ بوٹسوانا میں ایڈز کے خلاف مہم کے باوجود ہر چار بالغ افراد میں سے ایک ایڈز کا شکار ہے۔

پروفیسر ماریانا بوم نے ایڈز سے متعلق اپنی تحقیق کے لیے بوٹسوانا کا ملک ہی منتخب کیا۔ اس تحقیق میں انہوں نے ایسے 900 افراد کو شامل کیا جنہیں کچھ عرصہ قبل ہی ایڈز کا مرض لاحق ہوا تھا اور جن کا ابھی تک ایڈز کا باقاعدہ علاج شروع نہیں ہوا تھا۔

ان افراد کو پھر مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ کو مختلف وٹامنز اور معدنیات دئیے گئے۔ ان وٹامنز میں وٹامن بی، وٹامن سی اور وٹامن ای شامل تھے۔

ایڈز کے ان مریضوں کے جسم میں مختلف وٹامنز کی کمی نوٹ کی گئی۔ ماریانا بوم نے بتایا کہ، ’مریضوں کو مختلف وٹامنز اور معدنیات ملا کر دینا ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا‘۔

ماریانا بوم کا کہنا ہے کہ وٹامنز اور معدنیات اکٹھا دینے سے ایسے ممالک میں اس مرض پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے جہاں ایڈز کا مرض بہت مہنگا ہے اور ہر کسی کی دسترس میں نہیں۔

ماریانا بوم کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وٹامنز اور معدنیات ایڈز کی ادویات کا نعم البدل نہیں مگر یہ بیماری میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب ایڈز کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی اس تحقیق سے نتائج سے اتفاق نہیں کرتے۔

ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کہتے ہیں، ’میں نے ابھی تک یہ تحقیق نہیں پڑھی مگر تین دہائیوں تک ایڈز کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے کے بعد میں یہ بات بآسانی کہہ سکتا ہوں کہ وٹامنز سے ایڈز کے مرض کی روک تھام میں کوئی خاطر خواہ نتائج نہیں حاصل ہو سکتے‘۔

یہ تحقیق جرنل آف امریکن میڈیکل ایسو سی ایشن میں شائع ہوئی۔

XS
SM
MD
LG