رسائی کے لنکس

سلمان رشدی کی ادبی تقریب میں شرکت


یہ کہتے ہوئے کہ بھارت میں اظہارِ خیال کی آزادی خطرے میں ہے، رشدی نے بھارتی حکومت پر بھی تنقید کی اور عمر عبد اللہ، پرنب مکھرجی، اور یو پی کے نئے وزیر اعلیٰ یادیو کی تقریب میں عدمِ شرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ،’ یہ لوگ مجھ سے خوف زدہ ہوگئے ہیں‘

متنازعہ ناول نگارسلمان رشدی نے، جنھیں دو ماہ قبل جےپورکے ادبی میلے میں شرکت نہیں کرنے دی گئی تھی، نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ’انڈیا ٹوڈے کنکلیو‘میں شرکت کی۔

ہفتے کی شب تقریر کرتے ہوئے، پاکستان کے سابق کرکٹر اور تحریکِ انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کو ہدف بنایا جنھوں نے اِس تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی تھی۔سلمان رشدی کے بقول، ’عمران خان خود کو قابل ِ قبول بنانے کی غرض سے، اور ملاؤں اور فوج کو خوش کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔

سلمان رشدی نے کہا کہ اُن کے ناول ’شیطانی آیات‘ سے اسلام کو نقصان نہیں پہنچا ، بلکہ، ’ جنونیوں نے اسلام کو نقصان پہنچایا ہے‘۔ اُن کے الفاظ میں، ’ اسلام کو پاکستان میں اسامہ بن لادن کی ایک طویل عرصے کی موجودگی سے نقصان پہنچا ہے اور پاکستان کے 80فی صد لوگ بن لادن کو اسلام کا ہیرو اور شہید مانتے ہیں‘۔

اُن کے بقول، ’پاکستان میں موجود اِن دہشت گردوں سے اسلام کو نقصان پہنچا ہے، جنھوں نے بھارت پر حملہ کیا اور پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کا قتل کیا‘۔

اِس پروگرام میں سلمان تاثیر کے بیٹے آتش تاثیر نے بھی شرکت کی۔

یہ کہتے ہوئے کہ بھارت میں اظہارِ خیال کی آزادی خطرے میں ہے، اُنھوں نے بھارتی حکومت پر بھی تنقید کی اور عمر عبد اللہ، پرنب مکھرجی، اور یو پی کے نئے وزیر اعلیٰ یادیو کی تقریب میں عدمِ شرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ،’ یہ لوگ مجھ سے خوف زدہ ہوگئے ہیں‘۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG