رسائی کے لنکس

رائے عامہ کا جائزہ، روس میں امریکہ مخالف جذبات ’انتہا پر‘


فائل
فائل

یہ معلوم کرنے پر کہ روس سے’غیر دوستانہ‘ رویہ یا ’عداوت رکھنے والے‘ ملک کون سے ہیں، تازہ ترین رائے عامہ کے جائزے میں 69 فی صد افراد نے امریکہ کا نام لیا، جب کہ صرف 30 فی صد نے یوکرین کا نام لیا

رائے عامہ کے ایک غیر جانبدار روسی ادارے کی طرف سے کیے گئے ایک تازہ ترین جائزے سے پتا چلتا ہے کہ روس میں امریکہ مخالف جذبات انتہائی درجے پر ہیں۔ جائزے میں شامل 71 فی صد افراد نے امریکیوں کو ’عمومی طور پر برے‘ یا ’بہت ہی برے‘ قرار دیا۔

’لِوادا سینٹر‘ کی طرف سے مئی کے آخر میں کیا جانے والا یہ سروے، جمعرات کو جاری کیا گیا۔

اِس میں بتایا گیا ہے کہ مارچ کے اواخر میں تیار ہونے والے عام جائزے کی رپورٹ کے مقابلے میں اِس نئے پول میں امریکہ مخالف جذبات میں 10 فی صد اضافہ دیکھا گیا۔


یہ معلوم کرنے پر کہ روس سے’غیر دوستانہ‘ رویہ یا ’عداوت رکھنے والے‘ ملک کون سے ہیں، تازہ ترین رائے عامہ کے جائزے میں 69 فی صد افراد نے امریکہ کا نام لیا۔ صرف 30 فی صد نے یوکرین کا نام لیا، جس کی حکومت اس وقت ملک کےمشرقی حصے میں روس نواز علیحدگی پسندوں کے ساتھ شدید تنازع کی حالت میں ہیں۔

جائزے کے شرکا نے، امریکہ اور یوکرین کے بعد جن ملکوں کو روس کا سخت مخالف قرار دیا گیا، وہ بلقان کی تین ریاستیں ہیں: لیتھوانیہ (25 فی صد)، لیٹویہ (23 فی صد) اور ایسٹونیہ (21فی صد)۔

اُن ممالک کی فہرست جنھیں روس کا قریبی دوست اور اتحادی خیال کیا جاتا ہے، جوابات کے لحاظ سے 51 فی صد کے ساتھ بیلاروس سب سے اول، چین (40 فی صد)، جب کہ قزاقستان (37 فی صد) کے درجے پر رہا۔
XS
SM
MD
LG