رسائی کے لنکس

روس: خاتون گلوکاروں کو سزا کی استدعا


خواتین پر مشتمل مذکورہ بینڈ کی تینوں ارکان نے رواں برس فروری میں ماسکو کے 'کرائسٹ دی سیوئر کیتھڈرل' میں ایک فی البدیہہ گانا گایا تھا جس میں ولادی میر پیوٹن سے محفوظ رہنے کی دعا مانگی گئی تھی۔

روس میں استغاثہ نے دارالحکومت ماسکو کی ایک عدالت سے ایک میوزک بینڈ کی ان تین خواتین ارکان کو تین، تین سال قید کی سزا دینے کی استدعاکی ہے جنہیں شہر کے مرکزی گرجا گھر میں ایک احتجاجی گانا گانے کی پاداش میں حراست میں لیا گیا تھا۔

منگل کو مقدمے کی سماعت کے موقع پر اپنے دلائل سمیٹتے ہوئے سرکاری وکیل الیکسے نکی فوروف نے موقف اختیار کیا کہ گلوکاراؤں کی یہ حرکت گرجا گھر اور وہاں عبادت کے لیے آنے والوں کی توہین کے مترادف ہے۔

میوزک بینڈ کی ارکان پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں ان کےثابت ہوجانے پر انہیں متعلقہ قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ سات سال کی قید ہوسکتی ہے۔

خواتین پر مشتمل مذکورہ بینڈ کی تینوں ارکان نے رواں برس فروری میں ماسکو کے 'کرائسٹ دی سیوئر کیتھڈرل' میں ایک فی البدیہہ گانا گایا تھا جس میں ولادی میر پیوٹن سے محفوظ رہنے کی دعا مانگی گئی تھی ۔

واقعے کے وقت مسٹر پیوٹن روس کا صدارتی انتخاب لڑ رہے تھے۔ بعد ازاں بینڈ کی تینوں ارکان کو مارچ میں حراست میں لے لیا گیا تھا اور وہ اس کے بعد سے قید میں ہیں۔

مذکورہ مقدمے کی سماعت کے آغاز کے بعد سے کئی بین الاقوامی موسیقاروں، اہم شخصیات اور عام روسی باشندوں نے پیوٹن حکومت سے گلوکاراؤں کے ساتھ نرمی برتنے کی اپیلیں کی ہیں۔

گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بھی کہا تھا کہ وہ بینڈ کی اراکین کو سخت سزائیں دینے کے حق میں نہیں۔
XS
SM
MD
LG