رسائی کے لنکس

روس، شام، ایران اور عراق داعش سے متعلق معلومات کا تبادلہ کریں گے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر اعظم حیدر العابدی کے ایک ترجمان نے کہا کہ انٹلیجنس گروپ کی توجہ ’’دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کرنا۔۔۔ اور ان کی صلاحیت کو کمزور کرنے پر مرکوز ہو گی۔‘‘

عراق کا کہنا ہے کہ وہ داعش سے لڑنے کے لیے شام، ایران اور روس کے ساتھ فوجی انٹلیجنس اور سیکیورٹی کی معلومات کا تبادلہ کرے گا۔

وزیر اعظم حیدر العابدی کے ایک ترجمان نے کہا کہ انٹلیجنس گروپ کی توجہ ’’دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کرنا۔۔۔ اور ان کی صلاحیت کو کمزور کرنے پر مرکوز ہو گی۔‘‘

اس نئے انتظام کے بارے میں تفصیلات دسیتاب نہیں ہیں تاہم یہ اس خطے میں روس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا اظہار ہے۔

ماسکو نے شام میں ایک فضائی اڈے کے لیے لڑاکا طیارے اور ساز و سامان بھیجا ہے، جسے امریکی فوجی عہدیداروں نے روس کی طرف سے شام میں پہلے سے موجود اپنے اثاثوں کے تحفظ کے لیے ایک اقدام قرار دیا ہے۔

جب کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ شام میں روس کے حقیقی ارادے ابھی واضع نہیں ہیں۔

شام میں داعش کے خلاف برسر پیکار عالمی اتحاد کے ایک ترجمان کرنل اسٹیو وارن کا کہنا ہے کہ امریکہ کو شام کا انٹلیجنس گروپ (کا رکن) ہونے پر اعتراض ہے۔

وارن نے کہا کہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ خطے کی دیگر حکومتیں جو داعش کے خلاف برسرپیکار ہیں، اُن کے ساتھ داعش سے متعلق معلومات کے تبادلے میں شام کا اپنا مفاد ہے۔ ہم شامی حکومت کی عہدیداروں کی موجودگی کی حمایت نہیں کرتے جو ایسی حکومت کا حصہ ہیں جو اپنے شہریوں سے ناروا سلوک کرتی ہے۔‘‘

دوسری طرف نیویارک میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ داعش کے خلاف لڑنے کی کوششوں کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے اور نئے گروپ کا ابھی کوئی وجود نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG