رسائی کے لنکس

روس: گلوکاراؤں کی سزائے قید کے خلاف اپیل


دو، دو سال قید کی سزا پانے والی تینوں روسی گلوکارائوں کی عدالتی کاروائی کے دوران میں لی گئی ایک تصویر
دو، دو سال قید کی سزا پانے والی تینوں روسی گلوکارائوں کی عدالتی کاروائی کے دوران میں لی گئی ایک تصویر

وکلا ئے صفائی کا موقف ہے کہ گلوکاراؤں نے گرجا میں گانا گا کر صدارتی انتخابی مہم کے دوران میں صدر پیوٹن کو حاصل روسی چرچ کی بے جا حمایت پر اپنی ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

ایک روسی عدالت نے ان تین مقامی گلوکاراؤں کی جانب سے اپنی سزا کے خلاف دائر کردہ اپیل کی سماعت آئندہ ہفتے سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جنہیں ملک کے سب سے بڑے گرجا گھر میں صدر ولادی میر پیوٹن کے خلاف گانا گانے کے جرم میں دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

تینوں گلوکاراؤں کی عمریں 30 برس سے کم ہیں اور انہوں نے رواں برس فروری میں ماسکو کے معروف آرتھوڈوکس گرجا گھر 'کرائسٹ دی سیویر'میں ایک فی البدیہہ گانا گایا تھا جس میں بی بی مریم سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ روسیوں کو صدر ولادی میر پیوٹن کے شر سے بچائیں۔

بعد ازاں تینوں گلوکاراؤں کو حکام نے حراست میں لے لیا تھا اور کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے مقدمے کے بعد ماسکو کی ایک عدالت نے مداخلتِ بے جا اور مذہبی منافرت کا جرم ثابت ہونے پر انہیں دو، دو برس قید کی سزا سنائی تھی۔

وکلا ئے صفائی کا موقف ہے کہ گلوکاراؤں نے گرجا میں گانا گا کر صدارتی انتخابی مہم کے دوران میں روسی چرچ کی جانب سے صدر پیوٹن کی بے جا حمایت پر اپنی ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

وکلا نے گلوکاراؤں کو دی گئی سزا کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سیاسی اختلاف کی بنیاد پر انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔

ماسکو کی ایک عدالت پیر کو تینوں گلوکارؤں کی دی جانے والی سزا کے خلاف دائر کردہ اپیل کی سماعت کرے گی۔ لیکن ملزمان کے احباب اور رشتے داروں کا کہنا ہے کہ انہیں عدالت کی جانب سے گلوکاراؤں کی سزا میں کمی کیے جانے کی کوئی امید نہیں۔
XS
SM
MD
LG