رسائی کے لنکس

سارک سربراہ اجلاس جمعرات سے، گیلانی، من موہن ملاقات کا ایجنڈا طے


سارک سربراہ اجلاس جمعرات سے، گیلانی، من موہن ملاقات کا ایجنڈا طے
سارک سربراہ اجلاس جمعرات سے، گیلانی، من موہن ملاقات کا ایجنڈا طے

جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم برائے علاقائی تعاون یعنی سارک کا 17واں اجلاس مالدیب میں جمعرات سے شروع ہورہا ہے ۔ اجلا س کو اس حوالے سے بھی خاصی اہمیت دی جارہی ہے کہ اس میں پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ کے درمیان ملاقات ہوگی۔

پاکستان کے مقامی خبر رساں ادارے آن لائن کے مطابق سارک سربراہ کانفرنس سے قبل پاک بھارت وزراے خارجہ نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات کا ایجنڈا طے کیا۔پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت بد اعتمادی کم ہو رہی ہے، دہشت گردی کا معاملہ سربراہ ملاقات میں زیر بحث آے گا۔

اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اعتماد کی فضا بحال ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے بھارت سے مالدیپ آتے ہوئے جہاز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایم کرشنا نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشت گردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپناناہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی نسبت اب پاکستان کے ساتھ تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں۔

اجلاس کا موضوع زمینی روابط میں اضافہ ہے ۔ پاکستان‘ بھارت ‘ بنگلہ دیش‘ افغانستان‘ سری لنکا ‘ نیپال ‘ بھوٹان اور مالدیپ سارک کے رکن ممالک ہیں جبکہ امریکہ‘ چین ‘ جاپان‘ جنوبی کوریا‘ ترکی‘ ایران‘ آسٹریلیا ‘ میانمار اور یورپی برادری مبصر کی حیثیت سے سربراہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

سارک ۔۔ایک نظر میں

ایک ارب 60 کروڑ عوام کی نمائندہ تنظیم سارک کے مقاصد اور عوام کی بھلائی معیار زندگی بہتر بنانا ہے ۔اس مقصدکیلئے رکن ممالک کے درمیان ہر سطح پر اقتصادی تاون کو مضبوط بنانے کیلئے تنظیم کے پلیٹ فارم سے مربوط کوششیں کی جاتی ہیں‘۔زراعت ‘ دیہی ترقی‘ بائیوٹیکنالوجی‘ ثقافت ‘ توانائی‘ موحولیات ‘ تجارت اور فنڈز کے انتظام کا طریقہ کار انسانی وسائل کی ترقی ‘غربت کا خاتمہ ‘عوامی روابطہ ‘سماجی ترقی ‘ سائنس و ٹیکنالوجی ‘ مواصلات اور سیاحت کے شعبوں میں سارک ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرتے ہیں ۔

سارک ممالک کے درمیان آزاد تجارت دوہرے ٹیکسوں کا خاتمہ اور کسٹم کے معاملات میں باہمی تعاون کے معاہدے طے پاچکے ہیں جبکہ انسداد دہشت گردی ‘ بچوں اور عورتوں کی اسمگلنگ کے خاتمے ‘ بچوں کی بہبود اور فوجداری ‘ معاملات میں باہمی معاونت کے بارے میں سارک ممالک کے درمیان مفاہمت پائی جاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG