رسائی کے لنکس

گینڈے کا غیر قانونی شکار، تین مشتبہ شکاری ہلاک


بتایا جاتا ہےکہ اِن غیر قانونی شکاریوں کا تعلق موزمبیق سے تھا، جس کی سرحد جنگلی حیوانات کے لیے مخصوص اس مقام سے ملتی ہے۔ یہ جگہ گینڈے کے سینگ کی غیر قانونی تجارت کا مرکز سمجھی جاتی ہے

جنوبی افریقہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات کےایک پارک کےمحافظوں کے ساتھ گولیوں کے تبادلےکے ایک واقعے میں گینڈے کا غیر قانونی شکار کرنے والے تین مشتبہ شکاری ہلاک ہوگئے ہیں۔

جنوبی افریقہ کی جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق سب سے بڑے مرکز، ’کروگر نیشنل پارک‘ کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ بدھ کی رات گئے پارک کے محافظوں نے اِن تین شکاریوں کا پتا لگایا، جس کے بعد گولیوں کی لے دے شروع ہوئی۔

بتایا جاتا ہے کہ اِن غیرقانونی شکاریوں کا تعلق موزمبیق سے تھا، جس کی سرحد جنگلی حیوانات کے لیےمخصوص اس مقام سے ملتی ہے۔ یہ جگہ گینڈے کے سینگ کی غیر قانونی تجارت کا مرکز بن چکی ہے، جہاں کئی جرائم پیشہ لوگ وارد ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

گذشتہ ہفتے جاری کیے گئے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، رواں سال اب تک جنوبی افریقہ میں 188گینڈے غیر قانونی طور پر شکار کیے جاچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر تعداد کروگر کے گینڈوں کی تھی۔

گذشتہ برس، جنوبی افریقہ میں ریکارڈ 668گینڈوں کا غیر قانونی شکار کیا گیا۔ سال 2011ء کے مقابلے میں یہ تعداد 50فی صد زیادہ تھی، جو کہ 2010ء کے مقابلے میں دوگنا تھی۔

حکام نے رواں سال اب تک گینڈے کے غیر قانونی شکار سے متعلق کارروائیوں میں ملوث 60سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔

گینڈے کے سینگ چین اور ویتنام جیسے ممالک میں بڑی رقوم کے عوض فروخت ہوتے ہیں، جنھیں مبینہ طور پر دوائیاں بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جن کی طبی طور پر افادیت ابھی ثابت ہونا باقی ہے۔

جنوبی افریقہ میں سفید گینڈوں کی دنیا کی سب سے بڑی آبادی ہے، جن کی تعداد 18000سے زائد ہے، جب کہ دنیا بھر کے سیاہ رنگ کے 40فی صد گینڈے یہیں پائے جاتے ہیں، جِن کی تعداد 5000بتائی جاتی ہے۔
XS
SM
MD
LG