رسائی کے لنکس

حزبِ اختلاف کی جانب سے نگراں وزیر اعظم کے نام ’فائنل‘


Nisar ali
Nisar ali

نگراں وزیراعظم کیلئے جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد، جسٹس (ر) شاکراللہ جان اور رسول بخش پلیجو کے نام تجویز کیے گئے ہیں

نگراں سیٹ اپ سے چار روز قبل اپوزیشن نے نگراں وزیراعظم کے ناموں کو حتمی شکل دے دی۔ چوہدری نثار علی خان کے مطابق منگل کو خط کے ذریعے تینوں نام وزیراعظم کو بھجوا دیئے جائیں گے، جبکہ ’جیو ٹی وی‘ کا دعویٰ ہے کہ خط ارسال کیا جاچکا ہے۔

پیر کو اسلا م آباد میں میڈیا سے گفتگو میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے نگراں وزیراعظم کیلئے جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد، جسٹس (ر) شاکر اللہ جان اور رسول بخش پلیجو کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔ تینوں ناموں پر تحریک انصاف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی گئی ہے اور سب کو اعتماد میں لیا گیا۔

تاہم، پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار نے یہ کہہ کر ہلچل مچادی کہ 16 مارچ کو پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کی جائے گی۔

چوہدری نثار کے بقول، سندھ میں نگراں وزیراعظم کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت نہیں کی جارہی، جبکہ بلوچستان میں تاحال گورنر راج کے باعث صورتحال واضح نہیں ہے۔ البتہ، انہوں نے حکومت کو یہ آپشن بھی دیا ہے کہ اگر تمام اسمبلیوں میں 16 مارچ سے قبل اپوزیشن کی باضابطہ مشاورت سے نگراں سیٹ اپ لایا جاتا ہے تو پنجاب اسمبلی 16 مارچ کو تحلیل ہو سکتی ہے۔

اس تمام تناظر میں اسلام آباد میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک اور پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے بھی شرکت کی۔

اس بات کا قوی امکان ہے کہ منگل یا بدھ کو بلوچستان سے گورنر راج ختم کر دیا جائےاور حکومت و اپوزیشن کی مشاورت سے نگراں وزیراعلیٰ لانے کی کوشش کی جائے۔

مبصرین کےمطابق، پنجاب اسمبلی کی مدت اپریل کے پہلے ہفتے میں مکمل ہو رہی ہے۔ اگر وہاں حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کی تو بیک وقت اسمبلیاں تحلیل نہ ہونے سے کوئی نیا آئینی بحران بھی جنم لے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ آئندہ عام انتخابات ملک میں ایک ہی روز کرانے سے متعلق بھی سوالیہ نشان کھڑے ہو جائیں گے۔
XS
SM
MD
LG