رسائی کے لنکس

امریکی ساحلوں پر ڈولفنز کی پراسرار ہلاکتیں


حالیہ مہینوں میں امریکی ساحلوں پر ایسی بہت سی مردہ ڈولفن مچھلیاں ملی ہیں جن پر یا تو گولیوں کے زخم تھے یا پھر ان کے بعض اعضاء کاٹ لیے گئے تھے۔

سمندر اور ماحول سے متعلق امریکی ادارے این او اےاے کے عہدے دار گذشتہ چند مہینوں کے دوران امریکہ کے جنوبی ساحلی علاقے میں بڑے پیمانے پر ڈولفن کی پراسرار ہلاکتوں کی وجوہ کا کھوج لگانے کے لیے تحقیقات کررہے ہیں۔

حکام کا کہناہے کہ حالیہ مہینوں میں ساحلوں پر ایسی بہت سی مردہ ڈولفن مچھلیاں ملی ہیں جن پر یا تو گولیوں کے زخم تھے یا پھر ان کے بعض اعضاء کاٹ لیے گئے تھے۔

اس طرح کے ایک تازہ ترین واقعہ میں مس سسی پی کے ساحلی علاقے سے ایک ایسی ڈولفن ملی ہے جس کا نچلاجبڑا غائب تھا۔

این اواے اے کے ایک عہدے دار نے ایسوسی ایٹڈپریس کو بتایا کہ انہیں پانچ ایسی ڈولفن بھی ملی ہیں جنہیں گولی مار کر ہلاک کیا گیاتھا۔

فائرنگ سے ہلاک کیے جانے کے متعدد واقعات کے ساتھ ساتھ حال ہی میں الباما کے ساحلی علاقے سے ایک ایسی مردہ ڈولفن ملی ہے جس کے سر میں پیچ کس گھسا ہواتھا۔

الباما میں ہی زندہ حالت میں ایک ایسی زخمی ڈولفن ملی ہے جس کی دم کٹی ہوئی تھی۔ جب کہ وہاں سے کئی ایسی مردہ ڈولفن مل چکی ہیں جن کے بازو نما پر (فن) یا جسم کے دیگر اعضاء کٹے ہوئے تھے۔

این اواےاے کی ایک سائنس دان ایرن فوگریس کا کہناہے کہ انہیں شبہ ہے کہ ڈولفن کی ہلاکتوں کے تمام واقعات میں صرف ایک ہی شخص ملوث ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان واقعات پر قابو پانے کے لیے عوامی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ وہ ایسے کسی واقعہ کی فوری طور پر اطلاع دیں۔

سمندری قوانین کے 1972 کے ایک ایکٹ کے تحت ڈولفن کی نسل کو بچانے کے لیے اسے تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے کو دس ہزار ڈالر تک جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا کاٹنی پڑسکتی ہے۔

کیلی فورنیا میں قائم جانوروں کے تحفظ کے ایک ادارے نے ایسی معلومات کی فراہمی پر، جس سے ڈولفن کی ہلاکتوں میں ملوث شخص کی گرفتاری میں مدد مل سکے، پانچ ہزار ڈالر انعام کی پیش کش کی ہے۔
XS
SM
MD
LG