رسائی کے لنکس

کوپن ہیگن حملوں کے بعد یورپ میں تشویش میں اضافہ


کوپن ہیگن حملے پیرس میں ہوئے حملوں سے مماثلت رکھتے ہیں جہاں مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک فکاہیہ رسالے اور یہودیوں کی سپر مارکیٹ پر حملہ کیا۔

ڈنمارک میں پولیس نے کوپن ہیگن میں فائرنگ کے دو واقعات میں ملوث ایک حملہ آور کی معاونت کرنے کے شبہ میں دو افراد کو جیل بھیج دیا ہے۔ ان واقعات کے محرک کا موازنہ گزشتہ ماہ شدت پسندوں کی طرف سے فرانس میں کیے جانے والے حملوں سے کیا جا رہا ہے۔

پورے یورپ میں فائرنگ کے ان واقعات کی یہ کہتے ہوئے مذمت کی گئی ہے کہ یہ آزادی اظہار اور جمہوری قدروں پر حملہ ہے۔

کوپن ہیگن میں پرچم سرنگوں رہا اور اس ثقافتی مرکز اور شہر میں مرکزی یہودی عبادت گاہ کے باہر وہاں پھولوں کے گلدستے رکھے گئے ہیں جہاں فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے۔ یہ مناظر گزشتہ ماہ پیرس میں سامنے آنے والے (مناظر) سے ملتے جلتے ہیں جب حملہ آوروں نے یکے بعد دیگرے 17 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

پیرس کی میئر نے شہر اور اس کے باسیوں سے یکجہتی کے اظہار کے لیے کوپن ہیگن کا دورہ کیا جہاں دونوں شہروں کے میئرز نے آزادی اظہار اور جمہوریت کا دفاع کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ڈنمارک کے میڈیا نے کوپن ہیگن حملوں میں مشتبہ طور پر ملوث شخص کی شناخت 22 سالہ عمر عبدل حمادی الحسین کی طور پر کی ہے۔ پولیس نے اسے ایک رہائشی عمارت کے باہر اتوار کی صبح اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جب اس نے ان پر فائرنگ کی۔

کوپن ہیگن حملے پیرس میں ہوئے حملوں سے مماثلت رکھتے ہیں جہاں مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک فکاہیہ رسالے اور یہودیوں کی سپر مارکیٹ پر حملہ کیا۔

کوپن ہیگن حملوں کے ردعمل میں بھی مماثلت تھی۔ ان حملوں کے بعد ڈنمارک کی پولیس پوری مستعدی کے ساتھ سامنے آئی۔ پیرس میں 10,000 پولیس اہلکار اہم جگہوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔

پیر کو ایک ریڈیو انٹرویو میں فرانسیسی وزیر اعظم مینوئیل والس نے کہا کہ یورپ میں خطرہ سب سے زیادہ ہے اور فرانس پوری طرح چوکس رہے گا۔

ان حملوں کی وجہ سے دونوں ملکوں میں یہودی برادری میں تشویش پائی جاتی ہے جب کہ فرانس کے السیس کے علاقے میں یہودی مقبروں کی بے حرمتی کی وجہ سے اس تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے یورپ کے یہودیوں کو اسرائیل آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک خوش دلی سے ان کا استقبال کرے گا۔

فرانس میں وزیر اعظم والس نے نیتن یاہو کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے اسے قابل افسوس اور بلاجواز قرار دیا ہے خاص طور پر جب کہ اسرائیل میں انتخابی مہم جاری ہے۔

والس نے کہا کہ فرانسیسی یہودیوں کے لیے فرانس ہی ان کا گھر ہے۔ کوپن ہیگن میں وزیر اعظم ہیلی تھورننگ شمٹ نے بھی ڈنمارک کے یہودیوں کے لیے اسی طرح کا پیغام دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG