رسائی کے لنکس

سینیٹ امور خارجہ کمیٹی کی جانب سے ایران کے خلاف تعزیرات کی حمایت


فائل
فائل

کمیٹی کے سربراہ، ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر، باب کورکر نے کہا ہے کہ ’’(کمیٹی نے) اکثریتی رائے سے مجوزہ بِل کی منظوری دی، اور میں سمجھتا ہوں کہ اسے سینیٹ کے ایوان سے بھی اکثریت سے منظوری حاصل ہو جائے گی‘‘

بین الاقوامی دہشت گردی کی حمایت اور ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے معاملے پر، سینیٹ کے ایک پینل نے اکثریت رائے سے ایران کے خلاف نئی امریکی تعزیرات کی منظوری دی ہے۔

ایران کے ساتھ تاریخی جوہری سمجھوتے کے نفاذ کے بعد یہ پہلا اقدام ہوگا، جس کا مقصد ایران کو سزا دینا ہے۔

جمعرات کو سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی نے مجوزہ بِل پر رائے دہی کے دوران، اس کے حق میں 18 جب کہ مخالفت میں تین ووٹ دیے، جس سے ہی چند روز قبل صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور سنی عرب ملکوں کے ساتھ یکساں مقصد کے حصول کا عہد کیا، تاکہ خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کا تدارک کیا جا سکے۔

کمیٹی کے سربراہ، ٹینیسی سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن پارٹی کے سینیٹر، باب کورکر نے کہا کہ ’’(کمیٹی نے) اکثریتی رائے سے بِل کی منظوری دی، اور میں سمجھتا ہوں کہ اسے سینیٹ کے ایوان سے بھی اکثریت سے منظوری حاصل ہو جائے گی‘‘۔

کورکر نے مزید کہا کہ ’’اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ (صدر کے) دورہ سعودی عرب کے بعد یہ کیا ہوا، تو اس کا تعلق مشرق وسطیٰ کی حکمت عملی کے رابطے کی ابتدا سے ہے، تاکہ خطے میں ایران کی جارحیت کو روکا جاسکے۔ اس اقدام کا مقصد ایران کی شرارتی عزائم پر مبنی جارحیت کا انسداد کرنا ہے، جن میں ایران ملوث رہا ہے‘‘۔

XS
SM
MD
LG