رسائی کے لنکس

'مستقبل کی تشکیل کیجئیے' مقابلہ مضمون نویسی اور فن مصوری


عالمی مقابلہ کے لیے پاکستان بھرسےطلبہ کوحصہ لینے کی دعوت دی گئی ہے کہ وہ موضوع کی مناسبت سے اپنے خیالات اورسفارشات کومضمون نویسی یا فن مصوری کےذریعے اجاگر کریں۔

برطانوی ہائی کمیشن اوربرطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈیفڈ ) کی جانب سے پاکستان بھرکے اسکولوں کے طلبہ کےلیےمصوری اورمضمون نویسی کا ایک مقابلہ شروع کیا گیا ہےجس کا عنوان ہے ''مستقبل کی تشکیل کیجئیے''۔

عالمی مقابلے کے لیے پاکستان بھرسےطلبہ کوحصہ لینے کی دعوت دی گئی ہے کہ وہ موضوع کی مناسبت سے اپنے خیالات اورسفارشات کومضمون نویسی یا فن مصوری کےذریعے اجاگرکریں اوربتائیں کہ ان کے خیال میں پاکستانیوں کی معیارزندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایسے کون سے اقدامات کئےجانےچاہیئں جس سے ملک پائیدار ترقی کی راہ پرگامزن ہوسکے۔

مقابلے کی شرائط کے مطابق، 12 سے 17 برس کےطلبہ کو پینٹنگ کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کےلیےکہا گیا ہےجس کےساتھ مختصرسی تشریح یا اپنے مقصد کے بارے میں ایک ڈیمو (نمونہ) ارسال کرنا ضروری ہے۔

مضمون نویسی کےذریعے مقابلے میں شرکت کے خواہش مند طلبہ کو 500 الفاظ پرمشتمل ایک مضمون کی شکل میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔

برطانوی ہائی کمیشن اسلام آباد سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق ، مقابلہ مصوری اور مضمون نویسی میں حصہ لینے کی آخری تاریخ 16 نومبر 2014ء ہے جس کی تفصیلات پاکستان ہائی کمیشن کے فیس بک پیج پر دیکھی جاسکتی ہے۔

گذشتہ ہفتے اسلام آباد کے 'ایس او ایس چلڈرنزولیج اسکول' میں مقابلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی نائب ہائی کمشنر ایلیسن بلیک نے کہا تھا کہ مقابلہ 'مستقبل کی تشکیل کیجئے' پاکستانی عوام کی زندگی کو بہتر بنانے اورہرفرد کے لئےخوشحالی، منصفانہ اورپائیدارمستقبل تعمیر کرنے کے حوالے سے پاکستانی نوجوانوں کے نظریات سننےکا ایک بہترین موقع ہے۔

انھوں نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ پاکستان کی نئی نسل دنیا اور پاکستان کے اہم ترقیاتی اہداف کی تشکیل کے لئے تخلیقی سفارشات پر مبنی مباحثوں میں بھرپور حصہ لے گی۔"

پاکستان کےدیرینہ شراکت دار کی حیثیت سےبرطانیہ ملینئیم ترقیاتی گولز کے حصول میں پاکستان کی مدد کررہا جس کے لیے آئندہ سال تک برطانیہ 40 لاکھ بچوں کے اسکول میں داخلے میں مدد دے گا اور نوجوانوں کو روزگار کے لئے ہنرفراہم کرنے اور 12 لاکھ 30ہزار غریب ترین افرادجس میں نصف سے زائد خواتین ہیں ان کے لیے چھوٹے قرضے دلوانے میں مدد کرے گا تاکہ لگ بھگ 5 لاکھ بچے ناکافی غذائیت کا شکار ہونےسے بچ سکیں۔

'ملینئیم ترقیاتی گولز ' (ایم ڈی جی ایس) 2015ء تک دنیا کے غریب ترین افراد کا معیارزندگی بہتر بنانے کےا ہداف کے حصول کے لیے کام کر رہا ہے ۔

XS
SM
MD
LG