رسائی کے لنکس

سندھ میں تباہ کن سیلاب کے اعداد وشمار


سندھ میں تباہ کن سیلاب کے اعداد وشمار
سندھ میں تباہ کن سیلاب کے اعداد وشمار

پرونیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی سندھ کے ڈائریکٹر جنرل محمد صالح فاروقی نے جمعرات کو صوبے میں آنے والے سیلاب سے متعلق اعداد وشمار جاری کئے ہیں۔ ان کے مطابق صوبے بھر میں حالیہ مون سون بارشوں، سیلاب اور سیم نالوں میں پڑنے والے شگافوں سے متاثرہ افراد کی تعداد81لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے ۔ ان سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار کچھ یوں ہیں:

مجموعی متاثرین
جمعرات 22ستمبر تک متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد میں81لاکھ 88ہزار 177 بنتی ہے جبکہ سیلاب سے اب تک369افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سیلاب سے سند ھ بھرمیں چودہ لاکھ ستانوے ہزار تین سو دس گھر متاثر ہوئے جبکہ ہزاروں جانور پانی میں بہہ گئے۔

ریلیف کیمپ
بحالی اور امداد کیلئے پی ڈی ایم اے نے صوبہ کے مختلف شہروں میں3ہزار 79ریلیف کیمپ قائم کئے جہاں سات لاکھ سولہ ہزار چھ سو اٹھانوے متاثرین کو ٹھہرایا گیا ہے۔

بے گھری
ضلع بدین میں دس لاکھ اکیس ہزار تین سو ایک لوگ بے گھر ہوئے جبکہ دادو میں تین لاکھ پچیس ہزار، گھوٹکی میں ایک لاکھ بہتر ہزار سڑسٹھ، حیدرآباد چھ لاکھ ستترچھ سو،، جیکب آباد تین سو پینتس، جامشوروستانوے ہزار تین سو پچاس،قمبرایک لاکھ پینتالیس ہزار تیس، کشموربارہ ہزار چھو سو دس، خیرپورنو لاکھ ستائیس ہزار نو سو تریپن، لاڑکانہ چوون ہزار تین سو پچپن، مٹیاری ایک لاکھ نو ہزار چھ سو انتیس ، میرپور خاص سات لاکھ پانچ ہزار ایک سو اکیاون،نوشہرو فیروزاڑتالیس ہزار چھ سو بہتر، سانگھڑ نولاکھ چار ہزار تین سو اکیس، نوابشاہ نو لاکھ ، شکار پورپچھتر، ٹنڈوالہٰیار تین لاکھ بہتر ہزار پینتالیس ، ٹنڈو محمد خان 585411پانچ لاکھ پچاسی ہزار چار سو گیارہ ، تھرپارکرایک لاکھ ستائیس ہزار چار سو چون، ٹھٹھہ ایک لاکھ اٹھتر ہزار دو سو اکتیس اور ضلع عمر کوٹ میں آٹھ لاکھ تیئیس ہزار پانچ سو تراسی جبکہ کراچی میں صرف 4افراد متاثر ہوئے۔

تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد
تباہ شدہ مکانات کے حوالے سے ضلع بدین سرفہرست رہا جہاں مجموعی طور پرتین لاکھ بیاسی ہزار پانچ سو باسٹھ گھر تباہ ہوئے ۔ ان میں مکمل طور پر تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد دولاکھ دس ہزار چار سو ساتھ تھی جبکہ جن گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ان کی تعداد ایک لاکھ بہتر ہزار ایک سو پچپن ہے۔ علاوہ ازیں سیلاب سے دادو میں ایک لاکھ پچھتر ہزار پانچ سو باسٹھ ، دادو میں17562گھر، گھوٹکی تین لاکھ بیس ہزار ساتھ ، حیدرآبادچار ہزار چارسو تین، جیکب آباد سولہ سو اٹھاسی، جامشورو تینتالیس ہزار نو سو پچاس، قمبر شہداد کوٹ پانچ ہزار دو سو بیالیس ، کشمور ایک ہزار چھ سو بیس ، خیرپورگیارہ ہزار چار سو انتیس،نوشہروفیروزپندرہ ہزار نو سو اکتالیس، سانگھڑایک لاکھ باسٹھ ہزار نو سو تین ،تھرپارکرپندرہ ہزار چار سو اٹھاون، ٹھٹھہ گیارہ ہزار رتین سو پچیس، عمر کو ایک لاکھ اکناون ہزار تین سو ستائیس اور کراچی میں صرف پانچ مکانات کو نقصان پہنچا۔

ضلع بدین میں چھ ہزار تین سو پچانوے دیہات، چھیالیس یونین کونسلیں اورپانچ تعلقہ زیر آب آئے۔

فصلوں کی تباہی و بربادی
صوبے بھر میں6589141 ایکڑ زمین بھی متاثر ہوئی جن میں2166623ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں ۔سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بدین میں984805ایکڑ علاقہ متاثر ہوا جن میں375718ایکڑ زرعی اراضی شامل ہے۔ جبکہ دادو میں97248ایکڑ، گھوٹکی 68679ایکڑ ، جامشورو39133ایکڑ، قمبر4192ایکڑ ، کشمور 14532ایکڑ، خیرپور182891ایکڑ، مٹیاری 83739ایکڑ، میرپور خاص 171,522ایکڑ، سانگھڑ 356473ایکڑ، نوابشاہ 171076ایکڑ، تھرپارکر 12647ایکڑ اور عمر کوٹ میں108303ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچ۔

تمام متاثرہ اضلاع میں3079ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں ضلع بدین میں238، دادو، 234، مٹیاری 315،میرپور خاص 220، سانگھڑ520، نوابشاہ 35، عمر کوٹ 113کے علاقوں و دیگر شہروں میں بھی ضرورت کے مطابق کیمپ بنائے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG