رسائی کے لنکس

سندھ کے صوبائی وزیرِ اطلاعات مستعفی


سندھ کے صوبائی وزیرِ اطلاعات مستعفی
سندھ کے صوبائی وزیرِ اطلاعات مستعفی

پاکستان پیپلز پارٹی کےراہنما اورصوبہ سندھ کےوزیرِاطلاعات شرجیل میمن نےوزارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

شرجیل میمن نے اپنا استعفیٰ جمعہ کو پی پی پی کے شریک چیئرمین اور صدرِمملکت آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقات میں پیش کیا جسے منظوری کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ شرجیل میمن کے سابق صوبائی وزیرِ داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے ہمراہ برطانیہ جانے پر وفاق اور صوبہ سندھ میں حکومت کی ایک اہم اتحادی متحدہ قومی موومنٹ نے سخت برہمی ظاہر کی تھی۔

گزشتہ روز متحدہ کے ایک وفد نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے پی پی پی کے وزراء اور ارکانِ اسمبلی کے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے رابطوں پر احتجاج بھی کیا تھا۔ تاہم صدر کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے راہنماؤں کے خلاف تادیبی کاروائی کی یقین دہانی پر متحدہ نے اپنا احتجاج ختم کردیا تھا۔

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے گزشتہ روز کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ذوالفقار مرزا سے رابطے رکھنے پر رکنِ سندھ اسمبلی امداد پتافی کی پارٹی رکنیت معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ شرجیل میمن کو صدر آصف علی زرداری نے ملاقات کے لیے فوری طور پر اسلام آباد طلب کرلیا ہے اور ان کے حوالے سے صدر ہی فیصلہ کریں گے۔

جمعہ کی شب ہونے والی ملاقات کے بعد صدارتی ترجمان کی جانب سے ذرائع ابلاغ کو جاری کیے گئے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ شرجیل میمن نے ذوالفقار مرزا کے ساتھ لندن جانے پر صدر زرداری سے معذرت کی ہے۔

بیان کے مطابق ملاقات میں شرجیل میمن نے پارٹی کے لیے پریشانی پیدا کرنے پر بھی معذرت کی۔

بیان کے مطابق شرجیل میمن نے ملاقات کے دوران وزارت سے اپنا استعفیٰ صدر زرداری کو پیش کیا جس پر صدر کا کہنا تھا کہ ان کا استعفیٰ وزیرِ اعلیٰ سندھ منظور کریں گے۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے کڑے ناقد کی حیثیت سے مشہور ڈاکٹر مرزا ان دنوں برطانیہ کے ایک ہفتے کے دورے پر لندن میں موجود ہیں جہاں وہ ، خود اپنے بقول، برطانوی حکام کو ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم قائد الطاف حسین کے خلاف ثبوت پیش کریں گے۔

شرجیل میمن اور پی پی پی کے رکنِ سندھ اسمبلی امداد پتافی بھی ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے ہمراہ لندن گئے تھے تاہم متحدہ کی جانب سے اعتراضات کے بعد شرجیل میمن کو وطن واپس بلالیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق امداد پتافی تاحال برطانیہ ہی میں مقیم ہیں۔

جمعرات کو وطن واپسی پر کراچی کے ہوائی اڈے پہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ نجی دورے پر برطانیہ گئے تھے جو پہلے سے طے شدہ تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں وزیرِاعلیٰ ہاؤس کی جانب سے فون کرکے فوری واپس آنے کا کہا گیا تھا۔

ڈاکٹر مرزا کی جانب سے اگست میں وزارت اور پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت ان کے ایم کیو ایم سے متعلق موٴقف اور سرگرمیوں سے لاتعلقی ظاہر کرتی آئی ہے تاہم پیپلز پارٹی کے بعض صوبائی وزرا اور اراکینِ سندھ اسمبلی ذوالفقار مرزا کے ساتھ ملاقاتیں کرتے رہے ہیں۔

گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں بھی وزیرِ اعلیٰ سندھ نے واضح کیا تھا کہ پارٹی کے تمام اراکین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ذوالفقار مرزا سے دور رہیں اور ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG