رسائی کے لنکس

کراچی: دہشت گردی کے خلاف رینجرز اور شہری ایک ہوجائیں


سندھ رینجرز سے وابستہ ایک اہل کار نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی لاوارث یا مشتبہ پارسل، گاڑی، سامان یا بیگ کو کہیں بھی پڑا دیکھیں تو اس کی اطلاع فوری طور پر رینجرز کو دیں

کراچی میں ایک ہی سیاسی جماعت کے تین کارکنوں سمیت درجن بھر افراد کے قتل اور بارود سے بھری گاڑیاں ملنے کے بعد شہر میں سیکورٹی کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر کئی سوال کھڑے ہوگئے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس، خاص کر ملک کے ممتاز اخبار جنگ‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، ان گاڑیوں کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر خودکش حملے کے منصوبے میں استعمال ہونا تھا۔ تاہم، خفیہ ادارے کی ٹیم نے ماڑی پور کے علاقے مشرف کالونی میں کارروائی کرکے بارودی مواد سے بھری 2 گاڑیاں برآمد کرکے دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنادیا۔

ان تمام واقعات کے بعد، سندھ میں تعینات رینجرز نے کراچی کے رہائشوں کے ساتھ ملکر دہشت گردی کے خلاف ایکجا ہوجانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے، اے پی پی کے مطابق، سندھ رینجرز پبلک ریلیشنز آفیسر نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی لاوارث یا مشتبہ پارسل، گاڑی، سامان یا بیگ کو کہیں بھی پڑا دیکھیں، تو اس کی اطلاع فوری طور پر رینجرز کو دیں۔

رینجرز کی جانب سے شہریوں کو اس حوالے سے بھی خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ شخص کو دیکھیں تو اسے نظرانداز نہ کریں اور فوری فون پر اطلاع دیں۔ اطلاع کی غرض سے رینجرز نے خصوصی ٹیلی فون نمبر بھی اخبارات میں شائع کرائے ہیں۔

سندھ رینجرز نے ’ہیلپ لائن‘ بھی شروع کردی ہے جس کا نمبر 1101 ہے۔ ہر خاص و عام شہری سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کو دیکھیں تو ہیلپ لائن یا اخبار میں دیئے گئے فون نمبروں پر رابطہ کریں۔

رینجرز حکام نے شہر کے متعدد علاقوں میں مختلف سینٹرز بھی قائم کئے ہیں جو عوامی اطلاعات پر فوری کارروائی کریں گے۔ ان علاقوں میں گڈاپ، شاہ فیصل کالونی، کورنگی، لانڈھی، قاسم آباد، گلشن اقبال، ملیر، نارتھ کراچی، بلدیہ ٹاوٴن، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، اورنگی ٹاوٴن، سائٹ، جمشید ٹاوٴن، صدر، کلفٹن، ڈیفنس ہاوٴسنگ اتھارٹی، کیماڑی اور لیاری شامل ہیں۔
XS
SM
MD
LG