رسائی کے لنکس

افغانستان: سزائے موت کے چھ مجرموں کو پھانسی دے دی گئی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بتایا جاتا ہے کہ ان تمام مجرموں کا تعلق افغان طالبان سے تھا اور یہ عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر ہلاکت خیز حملوں میں ملوث تھے۔

افغانستان میں دہشت گردی کے سنگین جرائم کے مرتکب چھ مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد کر دیا گیا ہے۔

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق ان مجرموں کو پُلِ چرخی جیل میں اتوار کو پھانسی دی گئی۔

بتایا جاتا ہے کہ ان تمام مجرموں کا تعلق افغان طالبان سے تھا اور یہ عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر ہلاکت خیز حملوں میں ملوث تھے۔

افغان صدارتی محل کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر اشرف غنی نے ان کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ آئین کے مطابق کیا ہے کیونکہ یہ مجرم سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

صدر اشرف غنی نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں افغان پارلیمان سے خطاب میں دہشت گردوں کو پھانسی دینے اور ملک سے عسکریت پسندی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

افغان صدر کی طرف سے یہ انتہائی سخت بیان طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے کابل میں گزشتہ ماہ سکیورٹی فورسز کے دفتر پر ہوئے مہلک حملے کے بعد سامنے آیا جس میں 60 سے زائد افراد ہلاک جبکہ تین سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

قبل ازیں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنطیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اشرف غنی پر ان مجرموں کی سزائے موت کی توثیق نا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ سزائے موت دہشت گردی کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ اس عمل سے نا تو دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کو انصاف مل سکے گا اور نا اس سے افغانستان کو امن سلامتی مل سکے گی جس کی اسے ضرورت ہے۔

حالیہ مہینوں میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے جس کی وجہ سے افغانستان میں امن و مصالحت کے عمل کی بحالی مشکل دکھائی دیتی ہے اور اتوار کو طالبان مجرموں کو پھانسی دیے جانے کے بعد یہ تعطل مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

XS
SM
MD
LG