رسائی کے لنکس

افغانستان میں نایاب برفانی چیتوں کی موجودگی کا انکشاف


افغانستان میں نایاب برفانی چیتوں کی موجودگی کا انکشاف
افغانستان میں نایاب برفانی چیتوں کی موجودگی کا انکشاف

جنگلی حیات پر کام کرنے والی ماہرین کی ایک عالمی ٹیم نے افغانستان کے دور دراز شمال مشرقی پہاڑی علاقے میں نایاب برفانی چیتوں کی موجودگی کا سراغ لگایا ہے۔

'سوسائٹی برائے تحفظِ جنگلی حیات' (ڈبلیو سی ایس) نامی تنظیم نے کہا ہے کہ اس کے ماہرین کی جانب سے افغانستان کی چین کے ساتھ ملحقہ سرحدی پٹی 'واخان' میں نصب کردہ خودکار کیمروں نے علاقے کے 16 مختلف مقامات پر برفانی چیتوں کی موجودگی ریکارڈ کی ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ افغانستان میں موجود برفانی چیتوں کی کیمرے کے ذریعے تصویریں حاصل ہوئی ہیں۔

ماہرین کے مطابق برفانی چیتے کی نسل معدوم ہونے کے سنگین خطرے سے دوچار ہے۔ ڈبلیو سی ایس کا کہنا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا میں برفانی چیتوں کی موجودہ تعداد 4500 سے 7500 کے لگ بھگ ہے جو روس، وسطی ایشیاء، برِ صغیر کے کچھ علاقوں اور چین کے دوردراز اور انتہائی دشوار گزار پہاڑی خطوں میں پائے جاتے ہیں۔

جنگلی حیات کے تحفظ کی اس غیر سرکاری تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی کے تعاون سے افغانستان میں2006ء سے سرگرمِ عمل ہے۔ تنظیم کے مطابق افغانستان میں موجود برفانی چیتوں کو محفوظ رکھنے کے سلسلے میں اس کی جانب سے مقامی آبادیوں کے ساتھ تعاون، جنگلی حیات کی حفاظت پر معمور عملہ کی تربیت اور آگاہی سے متعلق منصوبوں کے اجراء جیسی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔

امریکہ سے منظم کی جانے والی اس عالمی تنظیم کے بقول جن کیمروں نے افغانستان میں برفانی چیتوں کی موجودگی ریکارڈ کی انہیں جنگلی حیات کے تحفظ کے مقامی عملہ نے نصب کیا تھا جو ڈبلیو سی ایس کا تربیت یافتہ ہے۔

تنظیم کے مطابق برفانی چیتوں کی آبادی کو لاحق خطرات میں کھال کے حصول اور دیگر مقاصد کےلیے ان کا غیرقانونی شکار اور پہاڑی بکروں، بھیڑوں اور دیگر ایسے مویشیوں کا حد سے زیادہ شکار ہے جو ان چیتوں کیلیے غذا کے حصول کا ذریعہ ہیں۔

برفانی چیتوں کو جانوروں کے ان تاجروں سے بھی خطرات لاحق ہیں جو انہیں پکڑ نے کے بعد ایک قابلِ فخر پالتو جانور کی حیثیت سے غیرقانونی طور پر فروخت کردیتے ہیں۔

برفانی چیتوں کی افغانستان میں حالیہ دریافت پر مشتمل رپورٹ 'جرنل آف انوائرمنٹل اسٹڈیز' میں شائع ہوئی ہے۔

XS
SM
MD
LG