رسائی کے لنکس

نوبل امن انعام کے لیے اسنوڈن کی نامزدگی


اسنوڈن
اسنوڈن

نامزدگی جمع کروانے والوں کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر قائل ہیں اسنوڈن نے ایک بحث کو جنم دیا اور اس سے پالیسی بھی تبدیل ہوئی۔ ان کے بقول ان تبدیلیوں نے دنیا کو زیادہ مستحکم بنانے میں کردار ادا کیا۔

ناروے کے دو سیاستدانوں نے خفیہ معلومات افشا کرنے والے مفرور امریکی ایڈورڈ اسنوڈن کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

بارڈ ویگار سولجل اور نور والین نے کہا کہ وہ اسنوڈن کی طرف سے افشا کیے جانے والے تمام معلومات سے صرف نظر نہیں کرسکتے اور وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ شاید اس سے متعدد ملکوں کی قومی سلامتی کو بھی نقصان پہنچا ہو۔

لیکن ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر قائل ہیں اسنوڈن نے ایک بحث کو جنم دیا اور اس سے پالیسی بھی تبدیل ہوئی۔ ان کے بقول ان تبدیلیوں نے دنیا کو زیادہ مستحکم بنانے میں کردار ادا کیا۔

اسنوڈن امریکہ کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کا سابق کنٹریکٹر تھا اور اس نے گزشتہ سال ایسی دستاویزات افشا کی تھیں جن کے مطابق ایجنسی نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے حصے کے طور پر امریکی شہریوں اور متعدد غیر ملکی رہنمائوں کی ٹیلی فون کالزکی نگرانی کی۔

امریکہ اسنوڈن پر خفیہ دستاویزات چوری کرنے اور جاسوسی کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانا چاہتا ہے۔

روس کے صدر ولادمر پوٹن نے اسنوڈن کو ایک سال کے لیے پناہ دی رکھی ہے۔

امن کے نوبل انعام کے لیے نامزدگیاں ہفتہ تک جمع کروائی جاسکتی ہیں۔ اس انعام کی کمیٹی ان نامزدگیوں کو خفیہ رکھتی ہے۔ یہ انعام اکتوبر میں دیا جائے گا۔

گزشتہ سال امن کا نوبل انعام کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق کام کرنے والی تنظیم "آرگنائزیشن فار دی پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز" کو دیا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG